طالبان نے افغانستان میں امارتِ اسلامی قائم کرنے کا اعلان کردیا

19 اگست کا دن ہر سال ’نو آبادیاتی سپر طاقتوں سے آزادی کے دن‘ کی حیثیت سے منایا جائے گا، ترجمان افغان طالبان

ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنی ٹویٹ میں ’دَ افغانستان اسلامی امارت‘ کے جھنڈے اور سرکاری نشان کی تصویر بھی شیئر کی۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

طالبان نے کابل فتح کرنے کے چار دن بعد افغانستان میں اسلامی حکومت تشکیل دینے کا اعلان کردیا۔

روسی نیوز چینل ''آر ٹی'' کی انگریزی ویب سائٹ کے مطابق افغانستان میں اسلامی حکومت یعنی امارتِ اسلامی قائم کرنے کا اعلان، افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنی ایک ٹویٹ میں کیا۔



اسی ٹویٹ میں انہوں نے ''دَ افغانستان اسلامی امارت'' کے جھنڈے اور سرکاری نشان کی تصویر بھی شیئر کی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: طالبان کابل کے صدارتی محل پر قابض، عام معافی کا اعلان


ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ افغانستان پر برطانیہ کا متنازعہ تسلط ختم ہونے کے 102 سال بعد وہاں امارتِ اسلامی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 19 اگست کا دن ہر سال ''نوآبادیاتی سپر طاقتوں سے آزادی کے دن'' کی حیثیت سے منایا جائے گا۔

یہ پڑھیں : جوبائیڈن کا امریکی باشندوں کے مکمل اخراج تک افواج افغانستان میں رکھنے کا اعلان

دریں اثنا امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکی باشندوں کے مکمل انخلا تک امریکی افواج افغانستان میں رکھنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ خواہ 31 اگست کی ڈیڈ لائن ختم ہی کیوں نہ ہوجائے، آخری امریکی شہری کے اخراج تک امریکی فوج افغانستان میں موجود رہیں گے۔

اسی سے متعلق : افغان سیاسی مفاہمتی عمل کا آغاز؛ طالبان کی حامد کرزئی اور عبد اللہ عبداللہ سے ملاقات

قبل ازیں بدھ کو طالبان کے سیاسی دفتر کے رکن انس حقانی کی سربراہی میں طالبان کے وفد نے افغانستان کی قومی مصالحتی کمیشن کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کے گھر پر سابق صدر حامد کرزئی سے اہم ملاقات کی۔ افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان کی یہ پہلی بار ملک کی سیاسی قیادت سے ملاقات ہے۔
Load Next Story