بُک شیلف

جانیے دلچسپ کتابوں کے احوال۔

جانیے دلچسپ کتابوں کے احوال۔ فوٹو : فائل

گھر کی پہچان
مصنف : صوفی شوکت رضا، قیمت:250 روپے، صفحات:138
ناشر: ادبستان، پاک ٹاور، سلطانی محلہ کبیر سٹریٹ، اردو بازار لاہور (03004140207)


صوفی شوکت رضا روحانیت کی گہرائیوں میں اترے ہوئے ہیں ، ان کی زیادہ تر تصانیف روحانیت کے مختلف موضوعات کا احاطہ کرتی ہیں ۔ اتنے باریک بین ہیں کہ کوئی پہلو نظر انداز ہونا تو کجا ہر پہلو کے معمولی حصے کو بھی نظر انداز نہیں ہونے دیتے ۔ زیر نظر تصنیف میں مکان جو مکینوں سے گھر بنتا ہے ، کے بارے میں ایسے ایسے لطیف پہلوئوں پر روشنی ڈالی ہے جو عام انسان تو کیا غور و فکر کرنے والے فرد سے بھی نظر انداز ہو جاتے ہیں ۔

مصنف نے کتاب کو بارہ ابواب میں تقسیم کیا ، جس میں گھر کی پہچان، نسبت، جادو، حفاظت ، اقسام ، برکت ، سجاوٹ اور دیگر اہم پہلوئوں کو بڑی وضاحت سے بیان کیا گیا ہے ۔ سب سے اہم یہ کہ مصنف نے ابتدا میں ''بہترین معاشرے کی تشکیل کے لئے قرآن پاک کے 101 مختصر انتہائی موثر پیغامات'' کے عنوان سے جو باب رقم کیا ہے وہ سنہرے الفاظ میں لکھے جانے کے قابل ہے، ان مختصر پیغامات میں کئی عالم سموئے ہوئے ہیں، اور پھر ہر پیغام کے ساتھ قرآن کی سورۃ اور آیت کا حوالہ بھی دیا گیا ہے ۔

عبدالمتین ملک کہتے ہیں '' سرکار مدظلہ العالی کی یہ تالیف اس قدر اہم ہے کہ انسان کی بے ترتیب زندگی کی اصلاح کرتی ہے اور گھر کے ماحول کو خوشگوار کرنے میں ممد و معاون ہے ، میں پوری ذمہ داری کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ تالیف ہم سب کے لیے بہت حیات بخش ثابت ہو گی اور آپ کی شخصیت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرے گی ''۔ اگر کوئی یہ جاننا چاہے کہ گھر کیسا ہونا چاہیے تو اس کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے۔ ہمارے معاشرے کے ہر فرد کو اس کتاب کو ضرور مطالعہ کرنا چاہیے تاکہ وہ اپنے گھر کو مثالی بنا سکے ۔ کتاب دیدہ زیب ٹائٹل کے ساتھ شائع کی گئی ہے ۔

سلف صالحین
مصنف: سید ضیغم بشیر پاشا گیلانی، قیمت: 500 روپے، صفحات:200
ناشر:ادبستان، پاک ٹاور، سلطانی محلہ، کبیر سٹریٹ، اردو بازار، لاہور (03004140207)


اللہ کے بندوں کی دنیا ہی الگ ہے اور کیوں نہ ہو، ان کی زندگیاں اللہ کے حکم کے مطابق گزرتی ہیں، چاہے وہ تخت پر جلوہ افروز ہوں یا بوریا نشین ہوں، ایسے نفوس قدسی اللہ تبارک و تعالیٰ کا اس دھرتی پر احسان ہیں کیونکہ یہی وہ اللہ کے سپاہی ہیں جو اچھائی اور برائی میں توازن قائم رکھتے ہیں ، اور جہاں برائی کا غلبہ ہونے لگتا ہے اللہ کے حکم سے اپنا کردار ادا کرتے ہیں ۔

اللہ تعالیٰ نے ابلیس ملعون کو جب راندہ درگاہ کیا تو اس نے چیلنج کیا تھا کہ وہ انسانوں کو گمراہ کرے گا اور وہ اپنے اس کام میں تن من دھن سے لگا ہوا ہے ، سب سے اہم بات یہ کہ اللہ تعالیٰ نے اس کی طاقتیں بھی سلب نہیں کیں اور فرمایا کہ جو اللہ کے بندے ہوں گے وہ گمراہ نہیں ہوں گے ۔ شیطان اپنی تمام تر طاقتوں کے ساتھ انسانیت کو گمراہی کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے مگر اللہ کے بندے اسے اپنے مقاصد میں کامیا ب نہیں ہونے دیتے ، اسی لئے یہ نفوس قدسیہ اللہ تعالی کا ہم پر بہت بڑا احسان ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب بھی ایسے ہی نفوس قدسیہ کے ذکر سے معمور ہے۔

گیلانی خانوادے کی اسلام کے لئے خدمات اظہر من الشمس ہیں ۔ یہ کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے ، پہلے حصے میں شجرہ نسبی کے ادوار کا ذکر ہے اور خاندان ضیغمیہ گیلانی کے آبائو اجداد کے حالات زندگی پر مشتمل ہے۔

حصہ دوم میں قصیدہ غوثیہ مع منظوم اردو ترجمہ ، ختم غوثیہ، دعائیہ شجرہ نسب خاندان غوثیہ ضیغم گیلانی پشاور اور دعا فاتحہ کے علاوہ خاص طور پر ایک دعا بھی شامل ہے جو حضرت فاطمۃ الزھرا ؑ نے بارگاہ رب العزت میں فرمائی ۔ یہ دعا عربی متن اور اردو ترجمہ کے ساتھ کتاب میں درج ہے ۔ تاہم یہ کتاب بہت اہمیت کی حامل ہے کہ اس کے مطالعہ سے قاری کو رہنمائی ملے گی ۔ اس لئے ہر فرد کو اس کا ضرور مطالعہ کرنا چاہیے ۔ اسلاف اور مزارات مبارک کی رنگین تصاویر بھی شامل ہیں ۔ مجلد کتاب دیدہ زیب ٹائٹل کے ساتھ شائع کی گئی ہے ۔

تبصرہ نگار: عبید اللہ عابد

پاکیزہ زندگی
مصنف : علامہ عبدالستار عاصم
ناشر: قلم فائونڈیشن انٹرنیشنل ، یثرب کالونی ، بینک سٹاپ ، والٹن روڈ لاہور کینٹ، برائے رابطہ :03000515101



زیر نظر کتاب ایک اہم ترین سوال کا جواب ہے کہ پاکیزہ زندگی کیسے گزاری جائے؟ اس میں بتایا گیا ہے کہ پاکیزگی کا مطلب کیا ہے؟ صوفیا کا طرز عمل اور صفائی، طہارت کی شرائط ، قرآنی احکام طہارت ، احادیث طہارت ، اہمیت طہارت ، غسل اور اس کے فرائض ، سنتیں، فضائل وضو ، مسائل وضو ، وضو توڑنے والے امور ، مسائل تیمم ، تیمم کی قسمیں ، مسائل پانی،اقسام پانی، وضو کے لئے پانی کے استعمال کا جواز، پانی کی مختلف صورتیں، ساکن پانی کے مسائل ، حوض کے احکامات ، کنوئیں کے مسائل، جانوروں کے جوٹھے کا بیان، احکام نجاست، پاکیزگی نجاست، نجاست جسم کی طہارت، مسائل حیض ، نفاس ، استحاضہ، جنابت، فضلات بدن جیسے بے شمار نکات زیر بحث لائے گیے ہیں۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ وضو میں انسانی تندرستی کا کون سا عظیم راز پنہاں ہے۔

انسانی زندگی میں صفائی نہ ہونے کے سبب طرح طرح کی وبائیں پھوٹ رہی ہیں، پہلے ڈینگی بخار نے معاشرے کے ایک بڑے حصے کو اپنے نرغے میں لیا ، اب کورونا وائرس جان نہیں چھوڑ رہا۔ موخرالذکر وبا سے بچنے کی تدبیر ہی صفائی ستھرائی کا اہتمام ہے۔ اسلام ہمیں صدیوں سے صفائی کی تعلیم دے رہا ہے۔ ہم اسلامی اصولوں کی پاسداری کر لیتے تو وبائوں کی گرفت میں نہ آتے۔ اب بھی انسانیت اسلام کے پاکیزہ اصولوں پر عمل کرے تو روحانی و جسمانی صحت حاصل کر سکتی ہے۔ اس لحاظ سے یہ کتاب ہمارے معاشرے کی ایک اہم ضرورت ہے۔

تو کجا من کجا
مصنف : محمد الیاس کھوکھر، قیمت : 1500روپے
ناشر: قلم فائونڈیشن انٹرنیشنل ، یثرب کالونی ، بینک سٹاپ ، والٹن روڈ لاہور کینٹ، برائے رابطہ :03000515101



زیر نظر کتاب اپنے اعتبار سے منفرد ہے۔ مصنف نے اس میں ان ہستیوں کا ذکر کیا ہے جن کی روشنی سے ایک جہان منور ہے۔یاد رہے کہ اس کتاب میں مقدس شخصیات کا تذکرہ کرتے ہوئے روایتی انداز کے بجائے ایک انوکھا انداز اختیار کیا گیا ۔ کتاب چار ابواب پر مشتمل ہے ۔


پہلا باب 'جام آخریں' کے عنوان سے ہے۔اس میں رسول اکرم ﷺ کا روشن تذکرہ ہے۔ کتاب کے ایک حصے میں جس میں حضرت ابوبکرصدیق ، حضرت عمر فاروق ، حضرت عثمان غنی اور حضرت علی المرتضیٰ رضوان اللہ علیہم اجمعین کا تذکرہ ہے۔

دوسرا باب ' کشف اسرارِ حیات ' ہے۔اس میں ان عظیم الشان خواتین کا تذکرہ ہے جو پوری انسانیت کے لئے روشن مثال ہیں یعنی سیدہ آمنہؓ ، حضرت خدیجۃ الکبریٰؓ ، حضرت عائشہؓ ، حضرت فاطمہؓ ، حضرت ہندہؓ ، حضرت زینبؓ ، حضرت اسماء بنت ابی بکرؓ۔ رہتی دنیا تک جو خاتون بھی ان سے روشنی پائے گی، خود منارہ نور بن جائے گی۔ تیسرا باب ' سات آسمان ' ہے۔حضرت بلال ؓ ، حضرت خباب بن ارت ؓ ، آل یاسر ؓ ، حضرت خبیبؓ بن عدیٰ انصاری،حضرت عثمانؓ، حضرت عمر ؓ بن عبدالعزیز ، امام ابو حنیفہ ؒ ۔چوتھا باب ' ناقابل فراموش ' کے عنوان سے ہے جس میں تاریخ کی دو ایسی شخصیات کا ذکر ہے جو متنازعہ کردار بنے۔ ایک یزید بن حضرت امیر معاویہ ؓ اور دوسرے حجاج بن یوسف۔ پہلے کو ' اندھیروں کا مسافر ' قرار دیا اور دوسرے کو ' امت مسلمہ کا فرعون '۔

کتاب کے مصنف نے قانون اور صحافت دونوں کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ قریباً پون صدی کی عمر میں بہت کچھ پڑھا، دیکھا اور لکھا۔ ایک جہاں دیدہ شخص کی اس کتاب کا مطالعہ آپ کے لئے ایک دلچسپ تجربہ ثابت ہوگا ۔

آزادی کشمیر کا سفر ( ناول)
مصنف : مقصود احمد راہی، قیمت :300 روپے
ناشر: فائیو سٹار پبلی کیشنر ، برائے رابطہ :03225030844


آزادی کشمیر کا خواب برصغیر کے کروڑوں لوگوں کو بے چین کئے ہوئے ہے۔ پچانوے ہزار سے زائد افراد اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے جاں سے گزر گئے ، ڈیڑھ لاکھ سے زائد نے قید و بند کی سزا قبول کرلی لیکن آزادی کشمیر کے سفر سے واپسی اختیار کرنے انکار کردیا، ایک لاکھ سے زائد املاک نذر آتش کردی گئیں، قریباً تئیس ہزار عورتیں بیوہ ہوئیں ، ایک لاکھ سے بچے یتیم ہوئے ، گیارہ ہزار لڑکیوں اور خواتین کی بے حرمتی کی گئی۔ یہ سب کہانیاں دراصل ایک سفر ہے آزادی کشمیر کا۔

زیر نظر ناول میں جو کہانی بیان کی گئی ہے، وہ بنیادی طور پر مذکورہ بالاکہانیوں کی نمائندہ کہانی ہے۔ مصنف ان کہانیوں کا درد بہت سوں سے زیادہ محسوس کرتے ہیں کیونکہ ان کے آبا ئو اجداد کا تعلق اس مقبوضہ وادی سے ہے، ان کی قبریں وہاں ہیں۔ مصنف بچپن میں وہاں گئے تھے، لیکن اس کے بعد پوری خواہش اور کوشش کے باوجود اپنے آبائو اجداد کی قبروں کی زیارت نہ کرسکے۔ چنانچہ وہ پاکستان میں رہ کر مقبوضہ کشمیر کے باسیوں کا درد محسوس کرتے اور بیان کرتے ہیں۔ ان کے قلم سے لکھی گئی یہ کہانی آزادی کشمیر کے لئے مچلنے والوں کے دلوں میں جلتی ہوئی شمع کی لو مزید تیز کرتی ہے۔ ایسی کہانیوں کی قدر کی جانی چاہئیے کیونکہ یہ جدوجہد جاری رکھنے کا جوش پیدا کرتی ہیں۔

پرسنل ڈویلپمنٹ پر دو کتابیں
مصنف: عاطف مرزا
ناشر: علم و عرفان پبلشرز، الحمد مارکیٹ،40 اردو بازار، لاہور


پرسنل ڈویلپمنٹ ٹرینر، کوچ اور مصنف عاطف مرزا کی حال ہی میں دو نئی کتابیں شائع ہوئی ہیں۔ پہلی کتاب ''اپنے خوابوں کو جینا سیکھیں'' میں انہوں نے مختلف عنوانات کے تحت زندگی بہتر بنانے کے لیے رہنمائی فراہم کی ہے۔

مصنف سیلف ہیلپ لٹریچر کا گہرا مطالعہ رکھتے ہیں، انہوں نے 45 ایسے موضوعات کا انتخاب کیا ہے، جو قارئین کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ چند عنوانات یہ ہیں: ''اپ سیٹ نہیں ہونا'' ، ''لاشعور سے مدد لینے کے دس طریقے'' ، ''دوسروں کو انسپائر کریں'' ، ''خوشی تلاش کیجئے'' ، ''آج کا دن ضائع نہ جانے دیں''۔ کچھ مصنفوں اور کتابوں کا تعارف بھی کتاب میں شامل ہے۔ پیش لفظ میں مصنف لکھتے ہیں : ''قدرت نے یہ زندگی ہمیں اپنے خواب جینے کے لیے دی ہے۔ لیکن ہم خواب نہیں، اپنے ڈر، اپنے خوف میں جی رہے ہیں ۔

ناکامی کا خوف، تنقید کا خوف، شرمندہ ہونے کا خوف ۔۔۔ طرح طرح کے خوف ۔ خواب جینے والوں میں آپ کو سوچ کی تازگی ملے گی، وہ آپ کو خوش ملیں گے۔ ان میں آپ کو امید اور محبت ملے گی۔ جبکہ اپنے خوف جینے والے تو آٹو پائلٹ پر ہوتے ہیں ۔ ان کے سب دن ایک جیسے ہوتے ہیں ۔ ان کے سب ماہ و سال ایک جیسے ہوتے ہیں ۔ بے یقینی، بوریت، مایوسی، بے بسی اور خود غرضی سے بھرے ہوئے ۔ ''اپنے خوابوںکو جینا سیکھیں'' اس کتاب کو میں نے اس لیے لکھا ہے کہ آپ کو اپنے خواب جینے میں مدد ملے ۔'' صفحات 192 اور قیمت 500 روپے ہے۔

دوسری کتاب ''اپنی شخصیت اور ٹیلنٹ پہچانیں'' میں مصنف نے اپنی شخصیت اور خوبیوں کے متعلق جاننے کے لیے رہنمائی فراہم کی ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے تشخیص ذات کے لیے استعمال ہونے والے مقبول ٹول (Myers-Briggs Type Indicator) MBTI کا تفصیلی تعارف کرایا ہے، جس کے مطابق انسانی شخصیت کو 16مختلف اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے ۔



مصنف نے خاصی محنت سے قارئین کے لیے اس پیچیدہ ٹول کی گھتیاں سلجھانے کی کوشش کی ہے ۔ ''16پرسنلیٹی ٹیسٹ'' کے نام سے یہ انٹرنیٹ )مثلاً (www.16personalities.com پر بھی دستیاب ہے، جس میں چند سوالوں کی مدد سے تشخیص ذات کی جاتی ہے۔ تشخیص ذات کے لیے استعمال ہونے والے دوسرے ٹولز Big Five اور Holland Codes پر بھی مصنف نے روشنی ڈالی ہے۔ آخر میں پیشے کے انتخاب، اس میں ترقی کرنے اور صلاحیتوں کو پہچاننے کی مناسبت سے رہنمائی ملتی ہے ۔کتاب کے صفحات 144 اور قیمت 500 روپے ہے۔

زمین زاد (خود نوشت)
مصنف : ارشد علی، قیمت :800 روپے
ناشر :بک کارنر ، جہلم ، برائے رابطہ :03215440882

یہ ایک استاد کی خود نوشت ہے جو ایک گائوں میں پیدا ہوئے، وہیں پلے بڑھے اور مختلف منزلیں طے کرتے ہوئے گورنمنٹ ڈگری کالج دینہ ضلع جہلم میں پرنسپل رہے اور پھر ریٹائر ہوگئے۔ ویسے خود نوشت تو زندگی کی کہانی ہوتی ہے لیکن یہ جناب ارشد علی کی زندگی کی کچھ جھلکیاں ہیں، بہ الفاظ دیگر کچھ تصاویر ۔ مثلاً چند سطور میں اپنے خاندانی پس منظر کا ذکر کیا، پرائمری سکول کی ابتدائی ایام کو بھی چند سطور میں سمیٹا، جس علاقے میں رہتے تھے، وہاں کی سماجی زندگی کے بارے میں لکھا، بتایا کہ والدین کے ہمراہ کس قسم کی زندگی بسر کرتے رہے۔ بچپن کے کھیلوں کا ذکر بھی کیا ۔ ایک جگہ بیان کرتے ہیں کہ پہلی بار کسی کو مرے ہوئے دیکھا تو کیسا محسوس ہوا۔ بچپن میں کس قسم کا مطالعہ کرتے تھے، اس کے آگے جا کر زندگی پر کیا اثرات مرتب ہوئے؟ یہ سب کچھ مختصراً لیکن پوری جامعیت سے بتایا۔



یہ ایک منفرد انداز ہے آپ بیتی لکھنے کا، مختلف تصاویر کے ذریعے ایک پورے دور کو اس کی پوری رنگا رنگی کے ساتھ بیان کر دینا ۔ فلم کیا ہوتی ہے ؟ مختلف تصاویر کا ایک مجموعہ ہی تو ہوتی ہے، ' زمین زاد ' بھی ایک ڈاکومنٹری فلم کی طرح ہے ۔ مصنف نے جیسے بچپن کا دور بیان کیا، ویسے ہی لڑکپن، جوانی اور پھر اگلی پوری زندگی کا نظارہ کرایا ۔

کتاب کا ایک طویل باب ''خیالات و مشاہدات '' کے عنوان سے بھی ہے۔ مصنف نے اس باب کو خشک کے بجائے دلچسپ انداز میں پیش کیا ۔ کتاب کا دوسرا حصہ ''شخصیات'' کے عنوان سے ہے ۔ اس میں ان شخصیات کا تذکرہ کیا جن سے مصنف کا واسطہ رہا۔ سب سے پہلے خاندان کے افراد کا تذکرہ کیا ، پھر رفقائے کار ، اہل قلم اور اہل علم و دانش کا، دوست احباب اور شاگردوں کا، سیاسی و سماجی شخصیات کا۔ جس فرد کا بھی ذکر کیا، اس کا شخصی خاکہ کھینچ دیا۔

زندگی میں بہت سی آپ بیتیاں پڑھیں ، نامی گرامی عالمی رہنمائوں کی بھی لیکن اس قدر دلچسپ آپ بیتی پہلی بار پڑھنے کو ملی۔ ممکن ہے کہ آپ کو میرے اس جملے میں مبالغہ محسوس ہو لیکن آپ '' زمین زاد '' کا مطالعہ کریں گے تو آپ بھی اسی نتیجے پر پہنچیں گے۔ یہ آپ بیتیاں لکھنے والوں کے لئے بھی ایک رہنما کتاب ہے کہ وہ لکھیں تو ایسے ہی لکھیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ آپ بیتی پڑھنے کے بعد آپ کو کوئی دوسری آپ بیتی لطف نہیں دے گی۔ (تبصرہ نگار: عبید اللہ عابد)
Load Next Story