عالمی برادری ڈیجیٹل کرنسی سے متعلق پالیسیاں وضع کرے آئی ایم ایف
ڈیجیٹل کرنسی مستقبل میں ہماری زندگیوں میں تبدیلیاں لاسکتی ہیں، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ
MOSCOW:
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ عالمی برادری ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے مستقبل کی ضروریات، مواقع اور مسائل کے پیش نظر جامع اور محفوظ پالیسیاں مرتب کرے، ڈیجیٹل کرنسیز کی ایجادات مستقبل میں ہماری زندگیوں میں تبدیلیاں لاسکتی ہیں۔
آئی ایم ایف نے اپنے ایک بلاگ میں کہا ہے کہ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرائی جا رہی ہے، ٹیکنالوجی سے استفادہ کے رجحان سے مستقبل میں ادائیگیوں کے نظام میں نئے رجحانات متعارف ہوں گے اور اس سے ہماری زندگی میں بھی تبدیلیاں رونما ہو سکتی ہیں۔
آئی ایم ایف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ پالیسی سازی کرتے وقت مستقبل کے رجحانات اور چیلنجز کو پیش نظر رکھنا ہوگا جس کا مقصد عالمی مالیاتی نظام کے استحکام کے ساتھ ساتھ آنے والے وقتوں کی متوقع مشکلات کا تدارک ہونا چاہیے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کہا کہ مالیاتی اور زری پالیسیوں کے موثر نفاذ سے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور اس سے عالمی مارکیٹ کے رابطوں، مالیات تک بہتر رسائی، اقتصادی کارکردگی میں بہتری، پیداوار کے فروغ اور مربوط مالیات کے نظام کی بہتری میں مدد ملے گی۔
آئی ایم ایف کا مزید کہنا تھا کہ حال میں مرتب کی گئی درست اور واضح پالیسیاں مستقبل میں ثمر آور ثابت ہوں گی اس لیے عالمی برادری ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے مستقبل کی ضروریات، مواقع اور مسائل کے پیش نظر جامع اور محفوظ پالیسیاں مرتب کرے کیوں کہ کووڈ کی وبا کے اس دور میں آن لائن کاروبار اور ادائیگیوں کے رجحان میں اضافہ ہوگیا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ عالمی برادری ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے مستقبل کی ضروریات، مواقع اور مسائل کے پیش نظر جامع اور محفوظ پالیسیاں مرتب کرے، ڈیجیٹل کرنسیز کی ایجادات مستقبل میں ہماری زندگیوں میں تبدیلیاں لاسکتی ہیں۔
آئی ایم ایف نے اپنے ایک بلاگ میں کہا ہے کہ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرائی جا رہی ہے، ٹیکنالوجی سے استفادہ کے رجحان سے مستقبل میں ادائیگیوں کے نظام میں نئے رجحانات متعارف ہوں گے اور اس سے ہماری زندگی میں بھی تبدیلیاں رونما ہو سکتی ہیں۔
آئی ایم ایف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ پالیسی سازی کرتے وقت مستقبل کے رجحانات اور چیلنجز کو پیش نظر رکھنا ہوگا جس کا مقصد عالمی مالیاتی نظام کے استحکام کے ساتھ ساتھ آنے والے وقتوں کی متوقع مشکلات کا تدارک ہونا چاہیے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کہا کہ مالیاتی اور زری پالیسیوں کے موثر نفاذ سے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور اس سے عالمی مارکیٹ کے رابطوں، مالیات تک بہتر رسائی، اقتصادی کارکردگی میں بہتری، پیداوار کے فروغ اور مربوط مالیات کے نظام کی بہتری میں مدد ملے گی۔
آئی ایم ایف کا مزید کہنا تھا کہ حال میں مرتب کی گئی درست اور واضح پالیسیاں مستقبل میں ثمر آور ثابت ہوں گی اس لیے عالمی برادری ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے مستقبل کی ضروریات، مواقع اور مسائل کے پیش نظر جامع اور محفوظ پالیسیاں مرتب کرے کیوں کہ کووڈ کی وبا کے اس دور میں آن لائن کاروبار اور ادائیگیوں کے رجحان میں اضافہ ہوگیا ہے۔