ملا برادر افغانستان میں حکومت سازی کے لیے کابل پہنچ گئے

ملا عبدالغنی برادر جہادی رہنماؤں اور سیاست دانوں سے ملاقات کرکے مخلوط حکومت کے قیام پر بات چیت کریں گے

ملا عبدالغنی برادر جہادی رہنماؤں اور سیاست دانوں سے ملاقات کرکے مخلوط حکومت کے قیام پر بات چیت کریں گے

لاہور:
طالبان کے شریک بانی ملا عبدالغنی برادر افغانستان میں نئی مخلوط حکومت کے قیام کے لیے دارالحکومت کابل پہنچ گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سینئر طالبان رہنما نے بتایا ہے کہ ملا عبدالغنی برادر جہادی رہنماؤں اور سیاست دانوں سے ملاقات کرکے مخلوط حکومت کے قیام پر بات چیت کریں گے۔ ملا برادر منگل کو قطر سے افغانستان کے شہر قندھار پہنچے تھے، جہاں تحریک طالبان کا قیام عمل میں آیا تھا۔

اعلیٰ حکام نے بتایا ہے کہ طالبان کے دیگر اعلیٰ رہنما بھی کابل میں موجود ہیں جن میں خلیل حقانی بھی شامل ہیں جنہیں امریکا نے دہشت گرد قرار دے کر ان کے سر کی قیمت 50 لاکھ ڈالر لگارکھی ہے۔


طالبان میڈیا کی جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خلیل حقانی نے طالبان مخالف عسکری رہنما گلبدین حکمت یار سے بھی ملاقات کی۔ خلیل حقانی نے کابل کی مسجد میں نماز جمعہ بھی پڑھائی تھی۔

حقانی نیٹ ورک کے ایک اور رہنما انس حقانی بھی کابل میں ہیں، جنہوں نے سابق صدر حامد کرزئی اور قومی مصالحتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی ہے۔

طالبان نے ملک پر کنٹرول قائم کرنے کے بعد اپنے ابتدائی طرز عمل سے خود کو پہلے سے مختلف ثابت کرنے کی کوششیں کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ایسی حکومت تشکیل دیں گے جس میں مختلف فریقوں کو نمائندگی حاصل ہوگی، لیکن انہوں نے اس کی زیادہ تفصیلات نہیں بتائیں۔
Load Next Story