افغانستان میں طالبان کے آنے کے بعد خواتین اور فنکار غیرمحفوظ ہیں کبیر خان

طالبان افغان فلم انڈسٹری کوپروان چڑھنے نہیں دیں گے، بالی ووڈ ہدایت کار

طالبان افغان فلم انڈسٹری کوپروان چڑھنے نہیں دیں گے، بالی ووڈ ہدایت کار

بھارت کے نامور ہدایت کار کبیر خان نے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے آنے کے بعد مجھے خواتین اور فنکاروں کے تحفظ کی فکر ہورہی ہے۔

بالی ووڈ فلم 'کابل ایکسپریس' سے بطور ہدایت کار اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے نامور ہدایت کار کبیر خان نے حالیہ انٹریو میں افغانستان اور طالبان سے متعلق حیران کن انکشافات کیے ہیں۔

بالی ووڈ کو 'ایک تھا ٹائیگر' اور 'بجرنگی بھائی جان' جیسی بلاگ بسٹر فلمیں دینے والے ہدایتکار کبیر خان نے افغانستان میں دوبارہ سے طالبان کے آنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے دوبارہ سے پاور میں آنے پر مجھے بہت تشویش ہورہی ہے، طالبان افغان فلم انڈسٹری کو اوپر آنے نہیں دیں گے۔


کبیر خان کا کہنا تھا کہ یہ بہت عجیب بات ہے کہ طالبان جیسی تنظیم 20 سال بعد دوبارہ برسراقتدار آسکتی ہے، اس سے مجھے اپنی فلم کی شوٹنگ کا دور یاد آگیا جب ایک طالبان رہنما نے انتہائی پراعتماد انداز میں کیمرے میں دیکھتے ہوئے کہا تھا کہ ''آپ کو کیا لگتا ہے ہم چلے گئے ہیں، ہم دوبارہ آئیں گے۔

ہدایت کار نے مزید کہا کہ مجھے افغانستان میں موجود خواتین، بچوں اور خاص طور پر فنکاروں کے تحفظ کی فکر ہورہی ہے جو جلد یا بدیر افغانستان سے ہجرت کرجائیں گے جب کہ افغانستان میں موجود میرا ایک دوست مسلسل مجھے کالز کررہا ہے لیکن افسوس میں اس کی کوئی مدد نہیں کرسکتا۔

واضح رہے 'کابل ایکسپریس' کی شوٹنگ افغانستان میں کی گئی تھی جس میں جان ابراہم اور ارشد وارثی نے بھارتی صحافی کا کردار ادا کیا تھا جب کہ فلم کے لیے متعدد طالبان رہنماؤں کے انٹریوز بھی کیے گئے تھے۔
Load Next Story