ن لیگ کو سندھ میں دوسرادھچکا ممتازبھٹو کے بعد لیاقت جتوئی بھی پارٹی عہدوں سے مستعفی
ن لیگ نے ہمارے لئے دروزے بند کردیئے ہیں لیکن اب بھی ہمارے دروازے سب کے لئے کھلے ہوئے ہیں، لیاقت جتوئی
ISLAMABAD:
ممتاز بھٹو کے بعد لیاقت جتوئی نے بھی مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے اختلافات کے بعد تمام پارٹی عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئے لیاقت جتوئی کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کو سندھ میں فعال کیا اور عام انتخابات میں پیپلز پارٹی سے سخت مقابلہ کیا، اپنی خدمات کے بدلے انہیں عہدوں یا مراعات کی ضرورت نہیں، لیکن گزشتہ 9 ماہ کے دوران وزیر اعظم نے سندھ کے کسی معاملے پر کوئی مشاورت نہیں کی، ان کے تحفظات سننے تو دور کی بات انہوں نے ملاقات تک گوارا نہ کی۔ ہم کسی کے دروازے پر نہیں گئے ماضی میں نواز شریف اور چوہدری شجاعت ہمارے پاس خود آئے تھے اور اب بھی ہمارے دروازے سب کے لئے کھلے ہوئے ہیں لیکن ن لیگ نے ہمارے لیے دروزے بند کردیئے ہیں۔
لیاقت جتوئی کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال پر انہوں نے اپنے ساتھیوں سے مشاورت کی ہے جس کے بعد وہ ابتدائی طور پر پارٹی تو نہیں چھوڑ رہے لیکن تمام عہدوں سے مستعفی ہورہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ وہ سیاسی کارکن ہیں ان کے کسی کے ساتھ گلے شکوے نہیں، اپنی سیاسی وابستگی اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے ساتھیوں سے مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ممتاز بھٹو نے بھی مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے ناراض ہوکر ایک بار پھر سندھ نیشنل فرنٹ کو بحال کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
ممتاز بھٹو کے بعد لیاقت جتوئی نے بھی مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے اختلافات کے بعد تمام پارٹی عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئے لیاقت جتوئی کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کو سندھ میں فعال کیا اور عام انتخابات میں پیپلز پارٹی سے سخت مقابلہ کیا، اپنی خدمات کے بدلے انہیں عہدوں یا مراعات کی ضرورت نہیں، لیکن گزشتہ 9 ماہ کے دوران وزیر اعظم نے سندھ کے کسی معاملے پر کوئی مشاورت نہیں کی، ان کے تحفظات سننے تو دور کی بات انہوں نے ملاقات تک گوارا نہ کی۔ ہم کسی کے دروازے پر نہیں گئے ماضی میں نواز شریف اور چوہدری شجاعت ہمارے پاس خود آئے تھے اور اب بھی ہمارے دروازے سب کے لئے کھلے ہوئے ہیں لیکن ن لیگ نے ہمارے لیے دروزے بند کردیئے ہیں۔
لیاقت جتوئی کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال پر انہوں نے اپنے ساتھیوں سے مشاورت کی ہے جس کے بعد وہ ابتدائی طور پر پارٹی تو نہیں چھوڑ رہے لیکن تمام عہدوں سے مستعفی ہورہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ وہ سیاسی کارکن ہیں ان کے کسی کے ساتھ گلے شکوے نہیں، اپنی سیاسی وابستگی اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے ساتھیوں سے مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ممتاز بھٹو نے بھی مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے ناراض ہوکر ایک بار پھر سندھ نیشنل فرنٹ کو بحال کرنے کا عندیہ دیا تھا۔