نئے چیئرمین پی سی بی کا فیصلہ معمہ بن گیا
مانی اور رمیزکی وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد متضاد اطلاعات سامنے آگئیں۔
نئے چیئرمین پی سی بی کا فیصلہ معمہ بن گیا جب کہ احسان مانی اور رمیز راجہ کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد متضاد اطلاعات سامنے آتی رہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے عہدے کی3سالہ مدت منگل کوختم ہورہی ہے،ان کو دوبارہ نامزد کیے جانے کا قوی امکان ظاہر کیا جارہا تھا مگر گذشتہ چند دنوں میں رمیز راجہ کا بطور امیدوار نام سامنے آیا،نئی صورتحال میں بورڈ کے پیٹرن اور وزیر اعظم نے دونوں کو ملاقات کیلیے بلایا تو تبدیلی کے امکانات زیادہ نظر آنے لگے۔
گذشتہ روز عمران خان سے میٹنگ کے بعد احسان مانی نے میڈیا کے ساتھ بات چیت سے گریز کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین بورڈ نے وزیر اعظم کو 3سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کردی،ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں تبدیلی کیلیے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔
دوسری جانب رمیز راجہ کی عمران خان سے الگ ملاقات ہوئی،ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ 1992 کے اسکواڈ کا حصہ سابق ٹیسٹ کرکٹر کو بورڈ میں اہم ذمہ داری سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ احسان مانی پورے 3سال کیلیے دستیاب نہیں،اس لیے آئندہ سال نئے چیئرمین کے طور پر رمیزراجہ چارج سنبھال سکتے ہیں۔
بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ احسان مانی کو توسیع نہیں دی جا رہی اور رمیزکے ساتھ جواد ساجد کو گورننگ بورڈ میں نامزد کیا جائے گا،ان میں سے سابق کپتان چیئرمین کے الیکشن میں امیدوار اور رسمی کارروائی کے بعد منتخب بھی ہوجائیں گے۔قبل ازیں 2018میں پیٹرن کی منظوری کے بعد احسان مانی اور اسد علی کو گورننگ بورڈ میں نامزد کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے عہدے کی3سالہ مدت منگل کوختم ہورہی ہے،ان کو دوبارہ نامزد کیے جانے کا قوی امکان ظاہر کیا جارہا تھا مگر گذشتہ چند دنوں میں رمیز راجہ کا بطور امیدوار نام سامنے آیا،نئی صورتحال میں بورڈ کے پیٹرن اور وزیر اعظم نے دونوں کو ملاقات کیلیے بلایا تو تبدیلی کے امکانات زیادہ نظر آنے لگے۔
گذشتہ روز عمران خان سے میٹنگ کے بعد احسان مانی نے میڈیا کے ساتھ بات چیت سے گریز کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین بورڈ نے وزیر اعظم کو 3سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کردی،ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں تبدیلی کیلیے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔
دوسری جانب رمیز راجہ کی عمران خان سے الگ ملاقات ہوئی،ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ 1992 کے اسکواڈ کا حصہ سابق ٹیسٹ کرکٹر کو بورڈ میں اہم ذمہ داری سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ احسان مانی پورے 3سال کیلیے دستیاب نہیں،اس لیے آئندہ سال نئے چیئرمین کے طور پر رمیزراجہ چارج سنبھال سکتے ہیں۔
بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ احسان مانی کو توسیع نہیں دی جا رہی اور رمیزکے ساتھ جواد ساجد کو گورننگ بورڈ میں نامزد کیا جائے گا،ان میں سے سابق کپتان چیئرمین کے الیکشن میں امیدوار اور رسمی کارروائی کے بعد منتخب بھی ہوجائیں گے۔قبل ازیں 2018میں پیٹرن کی منظوری کے بعد احسان مانی اور اسد علی کو گورننگ بورڈ میں نامزد کیا گیا تھا۔