طالبان کے آگے جھکنے سے بہتر مرنا پسند کروں گا احمد مسعود
میں احمد شاہ مسعود کا بیٹا ہوں اور جھکنے کا لفظ میری ڈکشنری میں شامل نہیں، احمد مسعود
سابق افغان کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے طالبان کے آگے نہ جھکنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق احمد مسعود نے اپنے حالیہ انٹریو میں اعلان کیا ہے کہ وہ کسی صورت طالبان کے آگے سر نہیں جھکائیں گے تاہم وہ نئے حکمرانوں کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
طالبان مخالف مزاحمتی تحریک کے سربراہ احمد مسعود نے کہا کہ میں طالبان کے آگے جھکنے سے بہتر مرنا پسند کروں گا کیوں کہ میں احمد شاہ مسعود کا بیٹا ہوں اور جھکنے کا لفظ میری ڈکشنری میں شامل نہیں ہے۔
احمد مسعود کا کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہماری مزاحمتی تحریک میں شامل ہورہے ہیں اور ہمارے پاس اسلحے کی بھی بڑی مقدار موجود ہے جو ہم اپنے والد کے زمانے سے سنبھال کررکھ رہے تھے جب کہ افغان فوج کے اہلکار اور افسران کی بڑی تعداد بھی ہمارے ساتھ ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ احمد شاہ مسعود کے بیٹے کا طالبان کیخلاف مسلح مزاحمت کا اعلان
اس سے قبل طالبان کی جانب سے افغان دارالحکومت کابل پر قبضے کے بعد 32 سالہ احمد مسعود نے طالبان کو خبردار کیا تھا کہ اگر طالبان نے ہمارے گڑھ میں داخل ہوکر جنگ مسلط کی تو ہماری جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے بھی احمد مسعود کو اپنا لیڈر اور ہیرو قرار دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ہم طالبان کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ طالبان کی پنشجیر والوں کو کابل آنے کی دعوت
واضح رہے طالبان نے کابل سمیت افغانستان کے تقریباً تمام اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے تاہم وہ اب تک پنجشیر میں داخل ہونے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں اور اس کے لیے ان کے احمد مسعود سے مذاکرات جاری ہیں جب کہ گزشتہ روز بھی ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اعلان کیا تھا کہ ہم پنجشیر والوں سے لڑنا نہیں چاہتے بلکہ ان کے مطالبات پورے کریں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق احمد مسعود نے اپنے حالیہ انٹریو میں اعلان کیا ہے کہ وہ کسی صورت طالبان کے آگے سر نہیں جھکائیں گے تاہم وہ نئے حکمرانوں کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
طالبان مخالف مزاحمتی تحریک کے سربراہ احمد مسعود نے کہا کہ میں طالبان کے آگے جھکنے سے بہتر مرنا پسند کروں گا کیوں کہ میں احمد شاہ مسعود کا بیٹا ہوں اور جھکنے کا لفظ میری ڈکشنری میں شامل نہیں ہے۔
احمد مسعود کا کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہماری مزاحمتی تحریک میں شامل ہورہے ہیں اور ہمارے پاس اسلحے کی بھی بڑی مقدار موجود ہے جو ہم اپنے والد کے زمانے سے سنبھال کررکھ رہے تھے جب کہ افغان فوج کے اہلکار اور افسران کی بڑی تعداد بھی ہمارے ساتھ ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ احمد شاہ مسعود کے بیٹے کا طالبان کیخلاف مسلح مزاحمت کا اعلان
اس سے قبل طالبان کی جانب سے افغان دارالحکومت کابل پر قبضے کے بعد 32 سالہ احمد مسعود نے طالبان کو خبردار کیا تھا کہ اگر طالبان نے ہمارے گڑھ میں داخل ہوکر جنگ مسلط کی تو ہماری جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے بھی احمد مسعود کو اپنا لیڈر اور ہیرو قرار دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ہم طالبان کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ طالبان کی پنشجیر والوں کو کابل آنے کی دعوت
واضح رہے طالبان نے کابل سمیت افغانستان کے تقریباً تمام اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے تاہم وہ اب تک پنجشیر میں داخل ہونے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں اور اس کے لیے ان کے احمد مسعود سے مذاکرات جاری ہیں جب کہ گزشتہ روز بھی ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اعلان کیا تھا کہ ہم پنجشیر والوں سے لڑنا نہیں چاہتے بلکہ ان کے مطالبات پورے کریں گے۔