آرمی چیف سے برطانیہ انٹیلی جنس سروس کے سربراہ کی ملاقات

افغانستان میں تصفیے کے لیے پاکستان ہر ممکن مدد کو تیار ہے، آرمی چیف، سلیمانکی سیکٹر اور بہاولنگر گیریژن کا بھی دورہ


ویب ڈیسک August 27, 2021
(فوٹو : فائل)

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کو ایک جامع تصفیے کے حصول کے لیے ہر ممکن مدد کرنے کے لیے تیار ہے، جو علاقائی امن اور خوشحالی کے لیے بہت ضروری ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر سے برطانیہ کی خفیہ انٹیلی جنس سروس کے سربراہ مسٹر رچرڈ مور نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی اور پیشہ ورانہ امور، دونوں ممالک کے درمیان انٹیلی جنس اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ ملاقات میں مجموعی علاقائی سلامتی، افغانستان میں امریکی انخلاء کے بعد کی صورتحال پر غور ہوا۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے حصول میں مدد کر رہا ہے، پاکستان افغانستان کو ایک جامع تصفیے کے حصول کے لیے ہر ممکن مدد کرنے کے لیے تیار ہے جو علاقائی امن اور خوشحالی کے لیے بہت ضروری ہے۔ مہمان خصوصی نے علاقائی امن اور استحکام کے لیے پاکستان کی انتھک کوششوں کو سراہا۔

آرمی چیف کا سلیمانکی سیکٹر اور بہاولنگر گیریژن کا دورہ

دریں اثنا آرمی چیف جنرل قمر جاوید نے کہا ہے کہ مکمل اور بڑے پیمانے پر خطرے سے نمٹنے کے لیے بنیادی صلاحیتوں کو مزید نکھارنا چاہیے۔

یہ بات انہوں ںے سلیمانکی سیکٹر کا دورہ کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے جوانوں کے تربیت کے اعلی معیار اور جنگی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کو سلیمانکی سیکٹر پر تعینات جوانوں کی آپریشنل تیاریوں سے آگاہ کیا گیا۔ آرمی چیف نے افسران اور جوانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ان کی پیشہ ورانہ تیاری، محنت اور بلند حوصلے کو سراہا۔

آرمی چیف نے بہاولنگر گیریژن کا بھی دورہ کیا اور ہیوی میکانائزڈ بریگیڈ فوجیوں کی جنگی مشقوں کا مشاہدہ کیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جوانوں کی قابلیت کی تعریف کرتے ہوئے ان کی تربیت کے اعلی معیار اور جنگی تیاری پر اطمینان کا اظہار کیا۔

آرمی چیف نے زور دیا کہ مکمل اور بڑے پیمانے پر خطرے سے نمٹنے کے لیے بنیادی صلاحیتوں کو مزید نکھارنا چاہیے، قبل ازیں سلیمانکی پہنچنے پر کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل خالد ضیا نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں