مانی کی رخصتی پی سی بی کے ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی

برطانوی پاسپورٹ ہولڈرزاورخودکوناگزیرسمجھنے والوں کا مستقبل ڈانواں ڈول۔

برطانوی پاسپورٹ ہولڈرزاورخودکوناگزیرسمجھنے والوں کا مستقبل ڈانواں ڈول۔ فوٹو: فائل

احسان مانی کی رخصتی کا نقارہ بجتے ہی پی سی بی کے ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی۔

آئی سی سی کی ہدایت پر دکھاؤے کیلیے ہی پاکستان کرکٹ بورڈ میں جمہوری طرز عمل متعارف کرایا گیا، حقیقت میں ہر نئی حکومت اپنی مرضی کا چیئرمین لانے کیلیے نام کے آئینی تقاضے پورے کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے،پہلے پیٹرن کے نامزد کردہ 2ارکان گورننگ بورڈ میں شامل کیے جاتے ہیں۔

اس کے بعد الیکشن کی رسمی کارروائی مکمل کرتے ہوئے ان میں سے کسی ایک کو چیئرمین منتخب کرلیا جاتا ہے،ملک میں حکومت کی تبدیلی کے نجم سیٹھی کو رخصت کرکے اسی انداز میں ستمبر 2018 میں احسان مانی کو لایاگیا تھا۔


سابق آئی سی سی چیف کی زندگی کا بیشر حصہ دیار غیر میں گزرا، اسی لیے چیف ایگزیکٹیووسیم خان سمیت بیرون ملک سے عہدیداروں کی امپورٹ شروع ہوئی اور یہ رجحان تقویت پکڑتا گیا،انگلینڈ میں سکونت پذیر ندیم خان نے صرف 2 ٹیسٹ اور اتنے ہی ون ڈے میچز میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز پایا مگر ان کو نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کی کمان سونپ دی گئی۔

محمد یوسف اور عبدالرزاق جیسے بڑے نام ان کے تحت کام کرتے ہیں،اسی طرح برآمد کیے جانے والے عہدیداروں کی ایک طویل فہرست موجود ہے، طویل عرصے تک پی سی بی میں خدمات انجام دیتے ہوئے آئی سی سی میٹنگز سمیت ہر چیئرمین پی سی بی کی ضرورت بنے رہنے والے چیف آپریٹنگ آفیسرسبحان احمد کو وسیم خان کیلیے خطرہ سمجھتے ہوئے استعفٰی طلب کرلیا گیا تھا۔

رمیز راجہ کو چیئرمین بنائے جانے کی تصدیق ہوتے ہی پی سی بی کے ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی ہے،احسان مانی کی رخصتی کا نقارہ بجتے ہی خود کو ناگزیر سمجھنے والے کئی عہدیداروں کو اپنا مستقبل ڈانواں ڈول نظر آنے لگا، ''چیئرمین کہیں نہیں جا رہے'' کا راگ الاپنے والے مایوس نظر آرہے ہیں۔
Load Next Story