انوکھا بھارتی گائوںسرکاری ریکارڈ میں ہے نہ نقشے پر

اسکول ہے نہ کوئی استاد، روزگار کا کوئی ذریعہ ہے نہ دکان، نام آسرا نگر ہے، بی بی سی۔


Express Desk September 10, 2012
اسکول ہے نہ کوئی استاد، نہ روزگار کا کوئی ذریعہ ہے نہ دکان، نام آسرا نگر ہے، بی بی سی

بھارت میں ایک ایسا گائوں بھی موجود ہے جو نہ سرکاری ریکارڈ میں ہے نہ نقشے پر موجود ہو۔

نہ اس کی اپنی کوئی پنچایت ہے اور نہ ہی اسمبلی میں اس کا کوئی نمائندہ ہے۔ بی بی سی نے بتایا کہ ممبئی سے 150 کلومیٹر دور پہاڑوں میں بسے اس گائوں کا نام آسرا نگر ہے۔ بظاہر یہ گاؤں مہاراشٹر کے ضلع پونا میں واقع ہے لیکن لگتا ہے کہ یہ اس دنیا سے باہر آباد ہے۔

اسے اگر مہاراشٹر کے نقشے پر دیکھنے کی کوشش کریں یا پھر انتظامیہ کے ریکارڈ میں اس گاؤں کے نام کو تلاش کرنے کی کوشش کریں تو آپ اپنا وقت برباد ہی کریں گے۔ یہاں کوئی اسکول نہیں ہے، کوئی استاد نہیں ہے، روزگار کا کوئی ذریعہ نہیں ہے، کوئی دکان نہیں ہے، کوئی بازار نہیں ہے، یہاں کوئی ڈاکیا بھی نہیں آتا، اس گاؤں کا کوئی سرپنچ بھی نہیں کیونکہ اس کی اپنی کوئی پنچایت ہی نہیں ہے، کوئی کھیتی نہیں، مزدوری کیلیے بھی دور کے گاؤں میں جانا پڑتا ہے۔

تقریباً 200 افراد پر مشتمل قبائلیوں کے اس گاؤں میں گھر تو ہیں لیکن اصل میں یہ لوگ بے گھر ہیں۔ گاؤں کے آس پاس پہاڑ ہیں اور برسات کی ہریالی نے پورے ماحول کو خوبصورت بنا رکھا ہے۔ گائوں کے معزز شخص ہیمنت کمار کا کہنا ہے کہ گاؤں کے لوگوں کو حکومت بھول گئی ہے۔ایسا لگتا ہے کہ انتظامیہ کی نظر میں ہمارا کوئی وجود نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں