امریکا آج تک نائن الیون حملے میں اسامہ کے ملوث ہونے کو ثابت نہیں کرسکا طالبان

امریکا کی افغانستان میں فوج کشی بلاجواز تھی، ترجمان طالبان


ویب ڈیسک August 27, 2021
افغانستان پر امریکی فوج کشی بلاجواز تھی، ترجمان طالبان (فوٹو: فائل)

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ امریکا کی افغانستان میں فوج کشی بلاجواز تھی اور آج 20 سال بعد بھی اسامہ بن لادن کے نائن الیون حملے میں ملوث ہونے کو ثابت نہیں کیا جا سکا۔

امریکی نشریاتی ادارے این بی سی کو انٹرویو میں ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بار بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ داعش اور دیگر انتہا پسند جماعتوں کو امریکا سمیت کسی بھی دوسرے ملک کی سلامتی کے خلاف افغان سرزمین کو استعمال کرنے نہیں دیں گے۔ ہم اپنے عہد پر قائم ہیں اور خواہش رکھتے ہیں کہ دوسرا فریق بھی معاہدے کی پاسداری کرے۔

اس موقع پر ترجمان طالبان نے امریکا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پر فوج کشی کا کوئی جواز نہیں تھا۔ اسامہ بن لادن کی نائن الیون حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا لیکن نہ تو اُس وقت اور نہ ہی آج 20 سال بعد بھی اس الزام کو درست ثابت کیا جا سکا ہے۔ امریکا اسامہ بن لادن کے نائن الیون میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : کابل ایئرپورٹ دھماکے میں 13 امریکی فوجی اور 28 طالبان سمیت ہلاکتیں 90 ہوگئیں

واضح رہے کہ 11 ستمبر 2011 کو 4 طیاروں کو ہائی جیک کرکے نیویارک کی معروف 100 منزلہ تجارتی بلڈنگ ورلڈ ٹریڈ بلڈنگ سے ٹکرادیئے گئے تھے جس میں 3 ہزار افراد ہلاک اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعے کا ذمہ دار اسامہ بن لادن کو ٹھہرا کر امریکا نے افغانستان پر فوج کشی کردی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں