چین کورونا وائرس کی ابتدا سے متعلق اہم معلومات چھپا رہا ہے جوبائیڈن
کورونا وائرس کے جائے پیدائش سے متعلق سازشی نظریات کو مسترد کرتے ہیں، چین
امریکی صدر جوبائیڈن نے الزام عائد کیا ہے کہ چین کورونا وائرس کی جائے پیدائش اور ابتدا سے متعلق معلومات چھپا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ اب تک کورونا کی ابتدا سے متعلق اہم معلومات چین ہی کے پاس ہے جسے چین عالمی تفتیش کاروں کی تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ ڈال کر چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکی صدر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب عالمی ادارہ صحت نے کورونا کی جائے پیدائش اور ابتدا سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے عالمی ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جو اس سلسلے میں جلد چین کا دورہ کرے گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : چین نے کورونا وائرس کی عالمی تحقیقاتی ٹیم کو ووہان جانے سے روک دیا
اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کی ایک کمیٹی چین کا دورہ کرکے اپنی رپورٹ پیش کرچکی ہے تاہم چین کی جانب سے کمیٹی کے کام میں رکاوٹ ڈالنے اور تحقیقاتی رپورٹ کی اشاعت میں تاخیری حربوں کے باعث یہ رپورٹ مشکوک ہوگئی تھی اور خود سربراہ عالمی ادارہ صحت سمیت 14 ممالک نے اسے مسترد کردیا تھا۔
یہ خبر پڑھیں : کورونا وائرس کی ابتداء کا معما حل کرنے کیلیے عالمی ادارہ صحت نے تحقیقی گروپ بنا دیا
امریکی خفیہ اداروں کی جانب سے بھی کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس حیاتیاتی ہتھیار نہیں ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس وائرس کے لیبارٹری میں حادثاتی طور پر پیدا ہونے پر مختلف آراء ضرور موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : عالمی ادارہ صحت سمیت 14 ممالک نے کورونا تفتیشی رپورٹ کو نامکمل قرار دیدیا
دوسری جانب چین نے امریکا سمیت دیگر ممالک کی جانب سے وائرس کی ابتدا سے متعلق نئی تفتیش کے مطالبات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے تمام سازشی نظریات کی کوئی حقیقیت نہیں ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ اب تک کورونا کی ابتدا سے متعلق اہم معلومات چین ہی کے پاس ہے جسے چین عالمی تفتیش کاروں کی تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ ڈال کر چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکی صدر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب عالمی ادارہ صحت نے کورونا کی جائے پیدائش اور ابتدا سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے عالمی ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جو اس سلسلے میں جلد چین کا دورہ کرے گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : چین نے کورونا وائرس کی عالمی تحقیقاتی ٹیم کو ووہان جانے سے روک دیا
اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کی ایک کمیٹی چین کا دورہ کرکے اپنی رپورٹ پیش کرچکی ہے تاہم چین کی جانب سے کمیٹی کے کام میں رکاوٹ ڈالنے اور تحقیقاتی رپورٹ کی اشاعت میں تاخیری حربوں کے باعث یہ رپورٹ مشکوک ہوگئی تھی اور خود سربراہ عالمی ادارہ صحت سمیت 14 ممالک نے اسے مسترد کردیا تھا۔
یہ خبر پڑھیں : کورونا وائرس کی ابتداء کا معما حل کرنے کیلیے عالمی ادارہ صحت نے تحقیقی گروپ بنا دیا
امریکی خفیہ اداروں کی جانب سے بھی کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس حیاتیاتی ہتھیار نہیں ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس وائرس کے لیبارٹری میں حادثاتی طور پر پیدا ہونے پر مختلف آراء ضرور موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : عالمی ادارہ صحت سمیت 14 ممالک نے کورونا تفتیشی رپورٹ کو نامکمل قرار دیدیا
دوسری جانب چین نے امریکا سمیت دیگر ممالک کی جانب سے وائرس کی ابتدا سے متعلق نئی تفتیش کے مطالبات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے تمام سازشی نظریات کی کوئی حقیقیت نہیں ہے۔