ڈبل سواری کی خلاف ورزی پر گرفتارنہیں کیا جا سکتاعدالت100شہری رہا
آئندہ کسی بھی شہری کو پیش کیا گیا تو ایس ایچ او کیخلاف کارروائی ہوگی،جج کے ریمارکس
عدالت نے ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار شہریوں کوتھانے سے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر تھانیدار سمیت دیگر ذمے دار پولیس افسران کے خلاف کارروائی کرنے کا عندیہ دیا ہے، تفصیلات کے مطابق منگل کو تھانہ ماڑی پور ، مومن آباد ، سائٹ اے ، بی اوردیگر تھانوں نے ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار محمد شہریار ، عبدالشکور ، محمد ارسلان ، غفار ، حق نواز، عبدالرشید، اکبر علی ، محمد اقبال سمیت 100 شہریوں کو جوڈیشل مجسٹریٹ غربی غلام مرتضیٰ بلوچ کے روبرو پیش کیا، عدالت نے شہریوں کو غیرقانونی گرفتار کرنے پر پولیس پر شدید برہمی کا اظہار کیا اوررہا کرنے کا حکم دیا ، عدالت نے مقدمات خارج کردیے ، عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ195(1)A اور سب سیکشن 4)H)کے تحت ایس ایچ او کو مقدمہ درج کرنے کا کوئی اختیار نہیں ،یہ مقدمات عدالت کا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہیں ، عدالت نے ضلع غربی کے تمام ایس ایچ اوز کو حکم دیا کہ ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیے گئے تمام شہریوں کو تھانے سے رہا کیا جائے اور پولیس افسران کو متنبہ کیا ہے کہ آئندہ اس کیس میں کسی بھی شہری کو پیش کیا گیا تو ایس ایچ او ، تفتیشی افسر اور گرفتار کرنے والے پولیس افسران کے خلاف شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے اور غیرقانونی گرفتاری کرنے سے متعلق مقدمات درج کرنے کا حکم دیا جائے گا ۔
اس موقع پر سرکاری وکیل سید شمیم احمد نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے متعلقہ ایس ایچ او کو مدعی بننے کیلیے نامزد کیا ہے جو قانون کی خلاف ورزی ہے ، چاروں اضلاع کی عدالتوں نے ڈبل سواری کے الزام میں گرفتار شہریوں کو ذاتی مچلکے و معمولی ضمانتوں پر فوری رہا کردیا ہے ،علاوہ ازیں پاسبان کراچی کے تحت موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر عائدکی جانے والی ایک ماہ کی طویل پابندی کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، صدر پاسبان کراچی شیخ محمد شکیل نے خطاب میں کہا کہ حکومت سندھ کو چاہیے کہ شہر میں امن قائم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے، پابندی کے بعد دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی شرح میں کمی نہیں آتی ہے لہٰذا ڈبل سواری پر پابندی بلاجواز ہے ،سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے ڈبل سواری پر عائدکی جانے والی پابندی کی شدید مذمت کی ہے ،رہنماؤں نے کہا کہ کراچی کی سڑکوں پر چلنے والی 20لاکھ سے زائد موٹر سائیکلیں خالصتاََ غریبوں کی سواری ہے ،حکومت بدامنی پر قابو پانے کی صلاحیت سے عاری ہے،ڈبل سواری پر پابندی مختلف بحرانوں کے شکار عوام پر ایک ظلم کے مترادف ہے ،ڈبل سواری پر پابندی کا فیصلہ واپس لیاجائے۔
عدالت نے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر تھانیدار سمیت دیگر ذمے دار پولیس افسران کے خلاف کارروائی کرنے کا عندیہ دیا ہے، تفصیلات کے مطابق منگل کو تھانہ ماڑی پور ، مومن آباد ، سائٹ اے ، بی اوردیگر تھانوں نے ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار محمد شہریار ، عبدالشکور ، محمد ارسلان ، غفار ، حق نواز، عبدالرشید، اکبر علی ، محمد اقبال سمیت 100 شہریوں کو جوڈیشل مجسٹریٹ غربی غلام مرتضیٰ بلوچ کے روبرو پیش کیا، عدالت نے شہریوں کو غیرقانونی گرفتار کرنے پر پولیس پر شدید برہمی کا اظہار کیا اوررہا کرنے کا حکم دیا ، عدالت نے مقدمات خارج کردیے ، عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ195(1)A اور سب سیکشن 4)H)کے تحت ایس ایچ او کو مقدمہ درج کرنے کا کوئی اختیار نہیں ،یہ مقدمات عدالت کا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہیں ، عدالت نے ضلع غربی کے تمام ایس ایچ اوز کو حکم دیا کہ ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیے گئے تمام شہریوں کو تھانے سے رہا کیا جائے اور پولیس افسران کو متنبہ کیا ہے کہ آئندہ اس کیس میں کسی بھی شہری کو پیش کیا گیا تو ایس ایچ او ، تفتیشی افسر اور گرفتار کرنے والے پولیس افسران کے خلاف شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے اور غیرقانونی گرفتاری کرنے سے متعلق مقدمات درج کرنے کا حکم دیا جائے گا ۔
اس موقع پر سرکاری وکیل سید شمیم احمد نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے متعلقہ ایس ایچ او کو مدعی بننے کیلیے نامزد کیا ہے جو قانون کی خلاف ورزی ہے ، چاروں اضلاع کی عدالتوں نے ڈبل سواری کے الزام میں گرفتار شہریوں کو ذاتی مچلکے و معمولی ضمانتوں پر فوری رہا کردیا ہے ،علاوہ ازیں پاسبان کراچی کے تحت موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر عائدکی جانے والی ایک ماہ کی طویل پابندی کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، صدر پاسبان کراچی شیخ محمد شکیل نے خطاب میں کہا کہ حکومت سندھ کو چاہیے کہ شہر میں امن قائم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے، پابندی کے بعد دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی شرح میں کمی نہیں آتی ہے لہٰذا ڈبل سواری پر پابندی بلاجواز ہے ،سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے ڈبل سواری پر عائدکی جانے والی پابندی کی شدید مذمت کی ہے ،رہنماؤں نے کہا کہ کراچی کی سڑکوں پر چلنے والی 20لاکھ سے زائد موٹر سائیکلیں خالصتاََ غریبوں کی سواری ہے ،حکومت بدامنی پر قابو پانے کی صلاحیت سے عاری ہے،ڈبل سواری پر پابندی مختلف بحرانوں کے شکار عوام پر ایک ظلم کے مترادف ہے ،ڈبل سواری پر پابندی کا فیصلہ واپس لیاجائے۔