پاسپورٹ سے قطع نظراہلیت معیاربنائیں رمیزکو مشورہ

1سال کا روڈمیپ تیارکرتے ہوئے کھیل کی حقیقی روح بحال کریں،خالد محمود

1سال کا روڈمیپ تیارکرتے ہوئے کھیل کی حقیقی روح بحال کریں،خالد محمود۔ فوٹو: فائل

خالد محمود نے رمیز راجہ کو پاسپورٹ سے قطع نظر اہلیت کو معیار بنانے کا مشورہ دے دیا۔

نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے کہاکہ احسان مانی کا3سالہ دور ملاجلا رہا، پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا سفر تیز ہوا تو دوسری جانب ڈومیسٹک کرکٹ نہ ہونے سے کھلاڑی سخت مشکلات کا شکار ہوئے،قومی ٹیموں کی کارکردگی میں تسلسل کا فقدان رہا۔


انہوں نے کہا کہ نئے چیئرمین رمیز راجہ کو بورڈ میں پہلے سے موجود آفیشلزکے چیلنج کا سامنا ہوگا،میرے خیال میں ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان اور چیف سلیکٹر محمد وسیم سمیت بلاضرورت عہدوں پر موجود افراد کو ہٹا دینا چاہیے، بھاری تنخواہوں کا بوجھ کم کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ کسی کے پاس برطانوی پاسپورٹ ہونا کوئی بڑا مسئلہ نہیں، شہریت کوئی بھی ہو دیکھنا یہ چاہیے کہ جسے ذمہ داری سونپی جارہی ہے وہ اسے نبھانے کی اہلیت بھی رکھتا ہے یا نہیں،اگر کوئی عہدیدار زمینی حقائق سے لاعلم اور پاکستان کرکٹ کے تقاضے نہیں سمجھ سکتا تو اسے باہر سے لاکر بٹھا دینے کی کوئی منطق نہیں،اگر کوئی وہاں کامیاب تھا تو ضروری نہیں کہ یہاں بھی ہو، عہدیداروں میں مقامی کرکٹ کی سمجھ بوجھ اور درست سمت میں کام کرنے کی صلاحیت ہونا چاہیے۔

ایک سوال پر خالد محمود نے کہا کہ رمیز راجہ کو پہلے ایک سال کا روڈ میپ بنانا چاہے۔
Load Next Story