کراچی کورنگی انڈسٹریل ایریا میں ہولناک آتشزدگی
واقعے میں 16 افراد جل کر اور دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے ہیں۔
کراچی کے علاقے کورنگی انڈسٹریل ایریا، مہران ٹاؤن میں واقع فیکٹری میں آتشزدگی کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں درج ایف آئی آر میں فیکٹری کے مالکان، انتظامیہ اور سیکیورٹی کے عملے کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ قتل بالسبب کی دفعہ کے تحت سرکاری مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں فیکٹری کے مالک، منیجر سمیت 2 سپر وائزروں کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق فیکٹری میں ایمرجنسی صورتِ حال میں نکلنے کا کوئی راستہ نہیں تھا، جب کہ فیکٹری میں جانے کا ایک ہی راستہ تھا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ فیکٹری میں کوئی الارم سسٹم بھی موجود نہ تھا، چوکیدار سے تالا کھولنے کے لیے کہا گیا جب کہ عمارت ایسے بنائی گئی کہ ایمرجنسی میں کوئی باہر نہ نکل سکے۔ ایف آئی آر کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان میں سے تاحال کوئی گرفتار نہیں ہو سکا ہے۔
واضح رہے کہ واقعے میں 16 افراد جل کر اور دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ 1 شخص بیٹے کی موت پر صدمے سے چل بسا۔ سماجی تنظیموں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ حکومت اس ہولناک سانحہ کی شفاف تحقیقات کرائے اور جو حقیقت ہے اسے منظر عام پر لایا جائے۔
کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں درج ایف آئی آر میں فیکٹری کے مالکان، انتظامیہ اور سیکیورٹی کے عملے کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ قتل بالسبب کی دفعہ کے تحت سرکاری مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں فیکٹری کے مالک، منیجر سمیت 2 سپر وائزروں کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق فیکٹری میں ایمرجنسی صورتِ حال میں نکلنے کا کوئی راستہ نہیں تھا، جب کہ فیکٹری میں جانے کا ایک ہی راستہ تھا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ فیکٹری میں کوئی الارم سسٹم بھی موجود نہ تھا، چوکیدار سے تالا کھولنے کے لیے کہا گیا جب کہ عمارت ایسے بنائی گئی کہ ایمرجنسی میں کوئی باہر نہ نکل سکے۔ ایف آئی آر کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان میں سے تاحال کوئی گرفتار نہیں ہو سکا ہے۔
واضح رہے کہ واقعے میں 16 افراد جل کر اور دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ 1 شخص بیٹے کی موت پر صدمے سے چل بسا۔ سماجی تنظیموں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ حکومت اس ہولناک سانحہ کی شفاف تحقیقات کرائے اور جو حقیقت ہے اسے منظر عام پر لایا جائے۔