کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس ڈی سی دفاتر میں کاؤنٹرز کی کمی سے شہری پریشان

3دن بعد دستی اسلحہ لائسنس منسوخ ہوجائینگے،دفاترمیں عملہ کم،لوڈشیڈنگ سے کام میں تعطل،شہریوں کی قطاریں لگ گئیں


عامر خان January 29, 2014
ڈی سی جنوبی کے دفتر میںکمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کے فارم جمع کرانے کیلیے شہری قطار میں کھڑے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی سمیت سندھ بھر میں دستی اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائز کرنے کی آخری تاریخ میں 3 دن رہ گئے ہیں۔

حتمی تاریخ گزرنے پر حکومت سندھ کے جاری کردہ تمام دستی اسلحہ لائسنس منسوخ ہوجائیں گے اور دستی لائسنس پر جاری اسلحہ ضبط کر لیا جائے گا، اسلحہ کی برآمدگی کے لیے حکومت صوبے میں خصوصی مہم چلائے گی، پولیس اور رینجرز اسلحے کی برآمدگی کے لیے آپریشن کریں گے،کراچی کے پانچوں اضلاع میں کمپیوٹرائز اسلحہ لائسنس کے لیے کئی کاؤنٹرز قائم کرنے کے بجائے صرف ایک، ایک کاؤنٹر قائم ہے،آخری تاریخ میں3 دن رہنے کے باوجود شام 4 بجے تک فارم وصول کیے جارہے ہیں، تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر دستی اسلحہ لائسنس کو نادرا کے تعاون سے کمپیوٹرائز کرنے کے عمل کا آغاز کیا تھا اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں نادرا کے4کاؤنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

مہم کے آغاز سے سندھ بھر میں دستی اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا عمل شروع ہوا، پہلے پہل شہریوں نے اس معاملے میں عدم دلچسپی ظاہر کی شہر بھر میں31 دسمبر تک صرف 15 فیصد سے زائد دستی اسلحہ لائسنس رکھنے والوں نے فارم جمع کرائے تھے ۔



حکومت سندھ نے31 جنوری تک تاریخ میں توسیع کردی تھی حکومت کی ہدایت کے باوجود پانچوں ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں صرف ایک، ایک کاؤنٹر قائم کیا گیا جہاں شہریوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

فارم جمع کرانے والے شہریوں کا کہنا ہے فارم جمع کرانے کے لیے ہم یہاں دھکے کھارہے ہیں، دفاتر میں عملہ کم ہے،صبح 9 سے شام 4 بجے تک فارم وصول کیے جاتے ہیں،2 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے کام میں تعطل آجاتا ہے پیچیدہ فارم بھرنے دستاویزات کی کاپیاں اور دیگر معلومات کے لیے ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں معلوماتی کاؤنٹر نہیں بنائے گئے، شہری فارم بھرنے کے بعد بھی پریشان گھوم رہے تھے شہری ڈی سی دفتر کے باہر منشیوں سے 50 روپے میں فارم بھروارہے ہیں،بعض دفاتر کے باہر ایجنٹ 500 سے ایک ہزار روپے لیکر فارم دینے اور جمع کرانے کا کام کررہے تھے۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں