بگ تھری کے بارے میں فیصلہ نہ ہونا پاکستان کی فتح ہے عامر سہیل
بھارت نے گھما پھرا کر چال چلی ہے، اقبال بیگ، کئی باتیں بگ تھری کی مان لی گئی ہیں، آصف خان
سابق ٹیسٹ کرکٹر عامر سہیل نے کہا ہے کہ آئی سی سی کی جاری پریس ریلیز کنفیوزڈ ہے، میں سمجھتاہوں کہ بگ تھری کے بارے میں اجلاس میں فیصلہ نہ ہونا پاکستان کی فتح ہے۔
ایکسپریس نیوزکے پروگرام ''ٹودی پوائنٹ'' میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ آج پاکستان کو اپنی لیڈرشپ کی کوالٹی دکھانی چاہیے، اگر پاکستان اپنے موقف پر ڈٹ جاتا ہے تو پھر بھارت بھی واپس آئیگا۔ بگ تھری کی اجارہ داری کے معاملے پر ہونے والے اجلاس کا پہلا رائونڈ پاکستان ،جنوبی افریقہ ، ویسٹ انڈیزاور بنگلہ دیشں نے جیتا ہے، پاکستان نے اپنا کیس بہت اچھا لڑا ہے، بھارت کا یہ دعویٰ کہ وہ کرکٹ میں سب سے زیادہ سرمایہ اکٹھا کرنے والا ملک ہے غلط ہے، دنیا بھر میں جہاں جہاں کرکٹ کھیلی اوردیکھی جاتی ہے، براڈکاسٹرز رائٹس خریدتے ہیں اور فنڈز جنریٹ ہوتا ہے، ای ایس پی این امریکی کمپنی ہ،ے سام سنگ، ایل جی کورین برانڈز ہیں یہ بھارتی نہیں ہیں، پاکستان کے لوکل براڈکاسٹرز بھی رائٹس خریدتے ہیں ، میں سمجھتاہوں کہ انگلینڈ نے بھی کسی محاذ پرشکست دکھائی ہے۔ بھارتی بورڈ کو بھی اندازہ ہے کہ ان پر تنقید ہوگی اگر آئی سی سی لیڈکرے تو باقی سارے معاملے قدرے بہتر ہوسکتے ہیں۔ ٹی وی اینکر مرزااقبال بیگ نے کہا کہ آئی سی سی کی پریس ریلیز سے لگتاہے کہ بہت سی ایسی باتیں ہیں جو بھارت نے حاصل کرلی ہیں اور انھوں نے گھما پھرا کر چال چلی ہے۔
لیکن کسی حد تک یہ سارامعاملہ کنفیوز بھی کردیا ہے، پاکستان نے پچھلے 4,5 سال میں اپنی لابی نہیں بنائی۔ بھارت پاکستان کو سیریزکا لالی پاپ دے کر حمایت لینا چاہتا ہے لیکن ہمیں اس طرح کا کوئی وقتی فائدہ نہیں اٹھا نا چاہیے ۔اس سے قبل بھی ویٹو پاورز ختم کرائی گئی تھیں پاکستان کو ڈٹ جانا چاہیے، تجزیہ کار آصف خان نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ فیصلے کو اگلے ماہ تک موخر کرنے سے پاکستان کو ٹائم ملا ہے لیکن اس سے دوسرے فریقین کو بھی ٹائم ملا ہے ،اگر پاکستان اپنی تیاری کرسکتا ہے تو دوسرے فریق اپنے لالچ کو بڑھا بھی سکتے ہیں۔میرے خیال میں اس اجلاس میں کئی باتیں بگ تھری کی مان لی گئی ہیں۔اس اجلاس سے قبل بی سی سی آئی نے اپنے گھر میں بیٹھ کرپوری تیاری کی جس میں جگ موہن ڈالمیا نے خصوصی شرکت کی اور فیصلہ کیا کہ کن کن ایشوزپر کمپرومائز نہیں کیا جائیگا لیکن پاکستان کی طرف سے ایسی کوئی تیاری نہیں تھی ۔سابق ٹیسٹ کرکٹر مشتاق احمد نے کہا کہ اس وقت سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کو ٹائم مل گیا ہے جس کو اچھے طریقے سے استعمال کرنا ہوگا ۔پاکستان کو اپنی حکمت عملی اورپالیسی بناکر اپنی بات کرنا ہوگی۔سب سے پہلے یہ دیکھنا چاہیے کہ ہمارا مفاد کس میں ہے اور کس پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔
ایکسپریس نیوزکے پروگرام ''ٹودی پوائنٹ'' میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ آج پاکستان کو اپنی لیڈرشپ کی کوالٹی دکھانی چاہیے، اگر پاکستان اپنے موقف پر ڈٹ جاتا ہے تو پھر بھارت بھی واپس آئیگا۔ بگ تھری کی اجارہ داری کے معاملے پر ہونے والے اجلاس کا پہلا رائونڈ پاکستان ،جنوبی افریقہ ، ویسٹ انڈیزاور بنگلہ دیشں نے جیتا ہے، پاکستان نے اپنا کیس بہت اچھا لڑا ہے، بھارت کا یہ دعویٰ کہ وہ کرکٹ میں سب سے زیادہ سرمایہ اکٹھا کرنے والا ملک ہے غلط ہے، دنیا بھر میں جہاں جہاں کرکٹ کھیلی اوردیکھی جاتی ہے، براڈکاسٹرز رائٹس خریدتے ہیں اور فنڈز جنریٹ ہوتا ہے، ای ایس پی این امریکی کمپنی ہ،ے سام سنگ، ایل جی کورین برانڈز ہیں یہ بھارتی نہیں ہیں، پاکستان کے لوکل براڈکاسٹرز بھی رائٹس خریدتے ہیں ، میں سمجھتاہوں کہ انگلینڈ نے بھی کسی محاذ پرشکست دکھائی ہے۔ بھارتی بورڈ کو بھی اندازہ ہے کہ ان پر تنقید ہوگی اگر آئی سی سی لیڈکرے تو باقی سارے معاملے قدرے بہتر ہوسکتے ہیں۔ ٹی وی اینکر مرزااقبال بیگ نے کہا کہ آئی سی سی کی پریس ریلیز سے لگتاہے کہ بہت سی ایسی باتیں ہیں جو بھارت نے حاصل کرلی ہیں اور انھوں نے گھما پھرا کر چال چلی ہے۔
لیکن کسی حد تک یہ سارامعاملہ کنفیوز بھی کردیا ہے، پاکستان نے پچھلے 4,5 سال میں اپنی لابی نہیں بنائی۔ بھارت پاکستان کو سیریزکا لالی پاپ دے کر حمایت لینا چاہتا ہے لیکن ہمیں اس طرح کا کوئی وقتی فائدہ نہیں اٹھا نا چاہیے ۔اس سے قبل بھی ویٹو پاورز ختم کرائی گئی تھیں پاکستان کو ڈٹ جانا چاہیے، تجزیہ کار آصف خان نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ فیصلے کو اگلے ماہ تک موخر کرنے سے پاکستان کو ٹائم ملا ہے لیکن اس سے دوسرے فریقین کو بھی ٹائم ملا ہے ،اگر پاکستان اپنی تیاری کرسکتا ہے تو دوسرے فریق اپنے لالچ کو بڑھا بھی سکتے ہیں۔میرے خیال میں اس اجلاس میں کئی باتیں بگ تھری کی مان لی گئی ہیں۔اس اجلاس سے قبل بی سی سی آئی نے اپنے گھر میں بیٹھ کرپوری تیاری کی جس میں جگ موہن ڈالمیا نے خصوصی شرکت کی اور فیصلہ کیا کہ کن کن ایشوزپر کمپرومائز نہیں کیا جائیگا لیکن پاکستان کی طرف سے ایسی کوئی تیاری نہیں تھی ۔سابق ٹیسٹ کرکٹر مشتاق احمد نے کہا کہ اس وقت سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کو ٹائم مل گیا ہے جس کو اچھے طریقے سے استعمال کرنا ہوگا ۔پاکستان کو اپنی حکمت عملی اورپالیسی بناکر اپنی بات کرنا ہوگی۔سب سے پہلے یہ دیکھنا چاہیے کہ ہمارا مفاد کس میں ہے اور کس پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔