نوجوان کو سابق محبوبہ اور اس کے شوہر نے پیٹرل چھڑک کر زندہ جلا ڈالا
نوجوان نے مرنے سے پہلے زینت نامی خاتون، 2 بھائیوں اور اس کے شوہر ملزم نامزد کیا تھا
ابراہیم حیدری میں 3 روز قبل تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پیٹرول چھڑک کر آگ لگانے کے واقعے میں جھلس کرشدید زخمی ہونے والا 19 سالہ نوجوان برنس وارڈ دوران علاج دم توڑ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں 26 اور 27 اگست کی درمیانی شب ابراہیم حیدری تھانے کےعلاقے کولمبو سٹی گلی نمبر 6 میں مچھر کالونی ماڑی پور کے رہائشی نوجوان 19 سالہ محمد ذیشان ولد محمد سلمان کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی تھی جس کے نتیجے میں نوجوان محمد ذیشان جھلس کر شدید زخمی ہو گیا تھا، نوجوان کے شور شرابے پر محلے داروں نے شدید تشویشناک حالت میں نوجوان کو سول اسپتال برنس وارڈ منتقل کردیا تھا۔
ابراہیم حیدری پولیس نے 28 اگست کوجھلس کرزخمی ہونے والے نوجوان کی مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر2021/382 بجرم دفعہ 109/324/149/147 کی دفعات کے تحت درج کر لیا تھا ، مقدمے میں زخمی نوجوان نے زینت نامی خاتون، اس کے شوہر حفیظ اور خاتون کے دو بھائیوں رمضان اوریاسین سمیت دیگر نامعلوم ملزمان کو نامزد کرایا تھا۔
متوفی نوجوان کے والد محمد سلمان نے بتایا کہ زینت نامی لڑکی سے ان کے بیٹے ذیشان کی دوستی تھی، دونوں گزشتہ ایک سال سے ساتھ کام کرتے تھے، والد نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے بتایا تھا کہ لڑکی کے بلانے پر وہ وہاں گیا تھا اور وہاں 4 لڑکے آئے جنہوں نے پہلے ذیشان کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا، پھر ذیشان پرپیٹرول چھڑک کر آگ لگادی اور پھر دیکھتے رہے، بیٹے کے شورمچانے پر تمام ملزمان موٹر سائیکلوں پر فرار ہوگئے۔
مقتول نوجوان کے والد نے پولیس افسران سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے کے قتل میں ملوث تمام ملزمان کو فی الفور گرفتار کیا اورانہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں 26 اور 27 اگست کی درمیانی شب ابراہیم حیدری تھانے کےعلاقے کولمبو سٹی گلی نمبر 6 میں مچھر کالونی ماڑی پور کے رہائشی نوجوان 19 سالہ محمد ذیشان ولد محمد سلمان کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی تھی جس کے نتیجے میں نوجوان محمد ذیشان جھلس کر شدید زخمی ہو گیا تھا، نوجوان کے شور شرابے پر محلے داروں نے شدید تشویشناک حالت میں نوجوان کو سول اسپتال برنس وارڈ منتقل کردیا تھا۔
ابراہیم حیدری پولیس نے 28 اگست کوجھلس کرزخمی ہونے والے نوجوان کی مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر2021/382 بجرم دفعہ 109/324/149/147 کی دفعات کے تحت درج کر لیا تھا ، مقدمے میں زخمی نوجوان نے زینت نامی خاتون، اس کے شوہر حفیظ اور خاتون کے دو بھائیوں رمضان اوریاسین سمیت دیگر نامعلوم ملزمان کو نامزد کرایا تھا۔
متوفی نوجوان کے والد محمد سلمان نے بتایا کہ زینت نامی لڑکی سے ان کے بیٹے ذیشان کی دوستی تھی، دونوں گزشتہ ایک سال سے ساتھ کام کرتے تھے، والد نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے بتایا تھا کہ لڑکی کے بلانے پر وہ وہاں گیا تھا اور وہاں 4 لڑکے آئے جنہوں نے پہلے ذیشان کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا، پھر ذیشان پرپیٹرول چھڑک کر آگ لگادی اور پھر دیکھتے رہے، بیٹے کے شورمچانے پر تمام ملزمان موٹر سائیکلوں پر فرار ہوگئے۔
مقتول نوجوان کے والد نے پولیس افسران سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے کے قتل میں ملوث تمام ملزمان کو فی الفور گرفتار کیا اورانہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔