دانش کنیریا کیس پی سی بی نے عدالت کے دائرہ سماعت پر سوال اٹھادیا
دانش کنیریا کا جرم انگلینڈ میں ہوا اور سزا بھی وہاں کی عدالت نے دی، پی سی بی
پاکستان کرکٹ بورڈ نے دانش کنیریا کیس میں عدالت کے دائرہ سماعت پر سوال اٹھادیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو سابق ٹیسٹ کرکٹر دانش کنیریا کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے عدالت کے دائرہ سماعت پر سوال اٹھادیا۔
پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ دانش کنیریا کا جرم انگلینڈ میں ہوا اور سزا بھی وہاں کی عدالت نے دی، دانش کنیریا کے کیس میں پی سی بی کا کوئی کردار ہی نہیں بنتا، کنیریا کیخلاف الزام کاؤنٹی نے لگایا، وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کررہے تھے۔
دائر درخواست میں دانش کنیریا نے موقف اپنایا تھا کہ پی سی بی میری بحالی کی کوشش نہیں کررہا، متعدد کرکٹرز کی بحالی کیلیے کرکٹ بورڈ نے کردار ادا کیا، اگر پی سی بی میری مدد کرتا تو تاحیات پابندی نہیں لگتی، انگلینڈ میں وکیل کی فیس ادا نہیں کرسکتا، پی سی بی کو مدد کی ہدایت کی جائے۔ مقامی کرکٹ بھی نہیں کھیل سکتا اور نہ ہی کوچنگ کرسکتا ہوں، کرکٹ ہی میری آمدنی کا زریعہ ہے، پابندی کی وجہ سے زندگی مشکل ہوگئی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے موقف سننے کے بعد سماعت غیر معینہ مدت کیلیے ملتوی کردی۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو سابق ٹیسٹ کرکٹر دانش کنیریا کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے عدالت کے دائرہ سماعت پر سوال اٹھادیا۔
پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ دانش کنیریا کا جرم انگلینڈ میں ہوا اور سزا بھی وہاں کی عدالت نے دی، دانش کنیریا کے کیس میں پی سی بی کا کوئی کردار ہی نہیں بنتا، کنیریا کیخلاف الزام کاؤنٹی نے لگایا، وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کررہے تھے۔
دائر درخواست میں دانش کنیریا نے موقف اپنایا تھا کہ پی سی بی میری بحالی کی کوشش نہیں کررہا، متعدد کرکٹرز کی بحالی کیلیے کرکٹ بورڈ نے کردار ادا کیا، اگر پی سی بی میری مدد کرتا تو تاحیات پابندی نہیں لگتی، انگلینڈ میں وکیل کی فیس ادا نہیں کرسکتا، پی سی بی کو مدد کی ہدایت کی جائے۔ مقامی کرکٹ بھی نہیں کھیل سکتا اور نہ ہی کوچنگ کرسکتا ہوں، کرکٹ ہی میری آمدنی کا زریعہ ہے، پابندی کی وجہ سے زندگی مشکل ہوگئی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے موقف سننے کے بعد سماعت غیر معینہ مدت کیلیے ملتوی کردی۔