ای سی سی کا اجلاس بندرگاہوں پر پھنسی900پرانی گاڑیاں کلیئر کرنیکی منظوری
پی آئی اے کو2ارب روپے قرضے کی ضمانت کی منظوری،پیشرفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت،شوگرملوںسے چینی خریدنے کی اجازت
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بندرگاہوںپر پھنسی 3سال سے پُرانی استعمال شُدہ درآمدی 900گاڑیاں ڈیوٹی اورٹیکسوں کی وصولی پرکلیئرکرنے کی منظوری دے دی ہے۔
اس کے علاوہ پی آئی اے کو 2ارب روپے قرضہ کی تازہ ضمانت کی منظوری دینے کے ساتھ ساتھ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کوشوگرملوںسے باقاعدگی کے ساتھ چینی خریدنے کی اجازت دینے کی بھی منظوری دے دی ہے جس کے تحت پہلے ماہ 75ہزارٹن جبکہ اس کے بعد50 ہزار ٹن ماہانہ کے حساب سے چینی خریدی جائے گی۔ یہ منظوری وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی زیرصدارت ہونے والے ای سی سی کے اجلاس میں دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیاکہ فیصل بینک سے 2ارب روپے کے پی آئی اے کے قرضے کے لیے ضمانت کی منظوری دی گئی ہے۔ ای سی سی کے اجلاس میں بتایا گیاکہ پی آئی اے نیشنل بینک سے 3.40ارب روپے کاایک اورقرضہ بھی لے رہی ہے جس کے لیے اس نے اپنے سرمائے کواستعمال کرنے کافیصلہ کیاہے۔ ای سی سی نے سیکریٹری ایوی ایشن محمدعلی گردیزی کوہدایت کی کہ پی آئی اے کی تازہ مالیاتی صورتحال اورایک ماہ کے اندر10 جہازوںکی خریداری کے بارے میں ای سی سی کی منظوری کے بعدہونے والی پیش رفت سے آگاہ کریں۔
ای سی سی نے 2009 میں تیارہونے والی کاروں میں سے استعمال شدہ کاروں کی درآمدکنندگان کی طرف سے درآمدپرایک مرتبہ کلیئرنس کی اجازت دینے کابھی فیصلہ کیاکمیٹی نے فیصلہ کیاکہ پہلے 8ماہ کے لیے سرچارج 3سال کی مدت کو مد نظررکھ کروزارت تجارت کے اوایم کے مطابق کیاجائے گااور 3سال 8ماہ سے زائدپر سی اینڈایف ویلیوکا 20فیصدوصول کیاجائے گا۔ وزارت تجارت کی سمری پرای سی سی نے ٹی سی پی کوپہلے ماہ ساڑھے 7ہزار ٹن اورفروری کے اختتام تک ماہانہ 50ہزارٹن چینی درآمدکرنے کی اجازت دینے کافیصلہ کیا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہاہے کہ ٹیکسوں میں چھوٹ اوررعایت کے حامل ایس آراوز ختم کرتے وقت ملک کی مقامی انڈسٹری کاتحفظ کیاجائے گاتاکہ روزگارمارکیٹ متاثرنہ ہواور مسابقت برقراررہ سکے۔ ان خیالات کااظہار انھوں نے گذشتہ روز یہاں وزیراعظم نوازشریف کی طرف سے ٹیکسوںمیںدی جانے والی غیرضروری چھوٹ کے حامل ایس آراوز کاجائزہ لینے کے لیے قائم کردہ خصوصی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزرااحسن اقبال، خرم دستگیر، وفاقی سیکریٹری خزانہ، مشیروزارت خزانہ، سیکریٹری صنعت، چیئرمین ایف بی آر، سیکریٹری سرمایہ کاری بورڈاور متعلقہ وزارتوںکے سینئرحکام کے علاوہ بزنس چیمبرزکے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہاکہ کمیٹی کوآزادانہ اورکھلے ذہن کے ساتھ ایس آراوز کاجائزہ لیناچاہیے اوراس تمام عمل میں قومی مفادکو ضرورپیش نظررکھا جائے۔
اس کے علاوہ پی آئی اے کو 2ارب روپے قرضہ کی تازہ ضمانت کی منظوری دینے کے ساتھ ساتھ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کوشوگرملوںسے باقاعدگی کے ساتھ چینی خریدنے کی اجازت دینے کی بھی منظوری دے دی ہے جس کے تحت پہلے ماہ 75ہزارٹن جبکہ اس کے بعد50 ہزار ٹن ماہانہ کے حساب سے چینی خریدی جائے گی۔ یہ منظوری وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی زیرصدارت ہونے والے ای سی سی کے اجلاس میں دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیاکہ فیصل بینک سے 2ارب روپے کے پی آئی اے کے قرضے کے لیے ضمانت کی منظوری دی گئی ہے۔ ای سی سی کے اجلاس میں بتایا گیاکہ پی آئی اے نیشنل بینک سے 3.40ارب روپے کاایک اورقرضہ بھی لے رہی ہے جس کے لیے اس نے اپنے سرمائے کواستعمال کرنے کافیصلہ کیاہے۔ ای سی سی نے سیکریٹری ایوی ایشن محمدعلی گردیزی کوہدایت کی کہ پی آئی اے کی تازہ مالیاتی صورتحال اورایک ماہ کے اندر10 جہازوںکی خریداری کے بارے میں ای سی سی کی منظوری کے بعدہونے والی پیش رفت سے آگاہ کریں۔
ای سی سی نے 2009 میں تیارہونے والی کاروں میں سے استعمال شدہ کاروں کی درآمدکنندگان کی طرف سے درآمدپرایک مرتبہ کلیئرنس کی اجازت دینے کابھی فیصلہ کیاکمیٹی نے فیصلہ کیاکہ پہلے 8ماہ کے لیے سرچارج 3سال کی مدت کو مد نظررکھ کروزارت تجارت کے اوایم کے مطابق کیاجائے گااور 3سال 8ماہ سے زائدپر سی اینڈایف ویلیوکا 20فیصدوصول کیاجائے گا۔ وزارت تجارت کی سمری پرای سی سی نے ٹی سی پی کوپہلے ماہ ساڑھے 7ہزار ٹن اورفروری کے اختتام تک ماہانہ 50ہزارٹن چینی درآمدکرنے کی اجازت دینے کافیصلہ کیا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہاہے کہ ٹیکسوں میں چھوٹ اوررعایت کے حامل ایس آراوز ختم کرتے وقت ملک کی مقامی انڈسٹری کاتحفظ کیاجائے گاتاکہ روزگارمارکیٹ متاثرنہ ہواور مسابقت برقراررہ سکے۔ ان خیالات کااظہار انھوں نے گذشتہ روز یہاں وزیراعظم نوازشریف کی طرف سے ٹیکسوںمیںدی جانے والی غیرضروری چھوٹ کے حامل ایس آراوز کاجائزہ لینے کے لیے قائم کردہ خصوصی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزرااحسن اقبال، خرم دستگیر، وفاقی سیکریٹری خزانہ، مشیروزارت خزانہ، سیکریٹری صنعت، چیئرمین ایف بی آر، سیکریٹری سرمایہ کاری بورڈاور متعلقہ وزارتوںکے سینئرحکام کے علاوہ بزنس چیمبرزکے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہاکہ کمیٹی کوآزادانہ اورکھلے ذہن کے ساتھ ایس آراوز کاجائزہ لیناچاہیے اوراس تمام عمل میں قومی مفادکو ضرورپیش نظررکھا جائے۔