پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے سرمایہ کاری کا اشتہار جاری
اشتہار میں پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کیلئے قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو دعوت دی گئی ہے
نجکاری کمیشن نے 'پاکستان اسٹیل ملز بحالی پروگرام' کے تحت 'ایکسپریشن آف انٹریسٹ' (سرمایہ کاری کی ترغیب کے لیے اشتہار) جاری کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نجکاری کمیشن وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات اور وفاقی کابینہ کے فیصلوں کے مطابق اسٹیل ملز بحالی منصوبے پر کام کر رہا ہے، اسی منصوبے کے تحت نجکاری کمیشن نے ایکسپریشن آف انٹریسٹ (سرمایہ کاری کی ترغیب کے لیے اشتہار) شائع کرادیا ہے۔ جس میں پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کیلئے قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو دعوت دی گئی ہے۔
اشتہار میں پاکستان اسٹیل ملز میں دلچسپی رکھنے والے سرمایہ کار یا کمپنیوں کے لئے تفصیلات دی گئی ہیں۔ سرمایہ کاروں کی طرف سے ایکسپریشن آف انٹریسٹ جمع کروانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2021 مقرر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل ملز اسٹیک ہولڈرز گروپ نے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے منصوبے کی شفافیت پر سوال اٹھائے ہیں، اس حوالے سے وزیر نجکاری محمد میاں سومرو اور وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار کو خط بھی لکھا تھا، جس میں کہا گیا کہ وزارت صنعت و پیداوار نے 16 سالوں میں نقصان پہنچانے والے عناصر کی تحقیقات نہیں کیں، اس کے علاوہ مشترکہ مفادات کونسل نے بحالی منصوبے کی منظوری بھی نہیں دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نجکاری کمیشن وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات اور وفاقی کابینہ کے فیصلوں کے مطابق اسٹیل ملز بحالی منصوبے پر کام کر رہا ہے، اسی منصوبے کے تحت نجکاری کمیشن نے ایکسپریشن آف انٹریسٹ (سرمایہ کاری کی ترغیب کے لیے اشتہار) شائع کرادیا ہے۔ جس میں پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کیلئے قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو دعوت دی گئی ہے۔
اشتہار میں پاکستان اسٹیل ملز میں دلچسپی رکھنے والے سرمایہ کار یا کمپنیوں کے لئے تفصیلات دی گئی ہیں۔ سرمایہ کاروں کی طرف سے ایکسپریشن آف انٹریسٹ جمع کروانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2021 مقرر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل ملز اسٹیک ہولڈرز گروپ نے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے منصوبے کی شفافیت پر سوال اٹھائے ہیں، اس حوالے سے وزیر نجکاری محمد میاں سومرو اور وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار کو خط بھی لکھا تھا، جس میں کہا گیا کہ وزارت صنعت و پیداوار نے 16 سالوں میں نقصان پہنچانے والے عناصر کی تحقیقات نہیں کیں، اس کے علاوہ مشترکہ مفادات کونسل نے بحالی منصوبے کی منظوری بھی نہیں دی۔