
سابق کپتان وسیم اکرم نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے سربراہ کے لیے رمیز راجہ کی نامزدگی کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے بھارتی میڈیا کو ان سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلانے پر آڑے ہاتھوں بھی لیا۔
اپنے وقت کے مایہ ناز فاسٹ باؤلر وسیم اکرم نے بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا پر جھوٹی خبر شائع کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برائے مہربانی ایسی جعلی خبریں پھیلانا بند کریں۔
Please stop spreading such fake news. Get your sources right.TOI is one of India’s top and credible newspapers and such baseless news can only hurt that image.PCB chairman’s post is a specialised job and I was never interested in it. Thank God, I am content where I am in my life https://t.co/tI9S508nDw
— Wasim Akram (@wasimakramlive) August 31, 2021
سابق کپتان نے بھارتی اخبار کو اپنی خبروں کے ذرائع درست کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے مزید لکھا کہ ٹائمز آف انڈیا بھارت کے سرفہرست اور معتبر اخبارات میں سے ایک ہے اور ایسی بے بنیاد خبریں ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
وسیم اکرم نے واشگاف انداز میں کہا کہ چیئرمین پی سی بی ایک خاص قسم کا عہدہ ہے اور مجھے اس میں کبھی دلچسپی نہیں تھی۔ خدا کا شکر ہے۔ میں اپنی زندگی میں جہاں ہوں وہاں مطمئن ہوں۔
وسیم اکرم کی جانب سے بھارتی اخبار کی جھوٹی خبر کا پردہ چاک کرنے پر ٹائمز آف انڈیا نے اپنی خبر ہٹادی۔ اس خبر میں ٹائمز آف انڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ وسیم اکرم چیئرمین پی سی بی بننا چاہتے تھے اور رمیز راجہ کی نامزدگی سے خوش نہیں ہیں۔
Congratulations to @iramizraja on being nominated as BOG member by PM to being PCB chairman I am confident that Rams will bring a positive change in Pakistan cricket as he has the vision and experience to achieve that.Pakistan cricket needs a big lift and my support are with you
— Wasim Akram (@wasimakramlive) August 31, 2021
ایک اور ٹویٹ میں سابق کرکٹر وسیم اکرم نے پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین نامزد ہونے پر اپنے ساتھی کھلاڑی سابق بلے باز رمیز راجہ کو نہ صرف مبارک باد پیش کی بلکہ اپنی سپورٹ کا یقین دلاتے ہوئے لکھا کہ مجھے پورا اعتماد ہے کہ رمیز راجہ پاکستانی کرکٹ میں مثبت تبدیلی لائیں گے اور وہ ایسا کرنے کا تجربہ اور وژن رکھتے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔