
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی آخری پرواز میں تمام فوجی افغانستان سے اپنے وطن روانہ ہوگئے تاہم اب بھی کئی امریکی شہری اور امریکی دستاویز رکھنے والے افغان باشندے کابل میں موجود ہیں اور ایئرپورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : امریکا نے انخلا سے قبل افغانستان میں موجود طیاروں کو ناکارہ بنادیا
امریکی افواج کے سربراہ جنرل میک کینزی نے بھی 100 سے 250 امریکی اور افغان باشندوں کی کابل میں رہ جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ افراد یا تو ایئرپورٹ تک ہی نہیں پہنچ سکے یا پھر ایئرپورٹ میں داخل ہونے کے باوجود طیارے تک وقت مقررہ پر نہیں پہنچ سکے تھے۔
.@CENTCOM's McKenzie confirms some Americans and eligible Afghans were not able to get to the airport in time to get aboard the final flights out.
— Paul D. Shinkman (@PDShinkman) August 30, 2021
U.S. retained ability to bring them in, "But were not able to bring any Americans out." "None of them made it to the airport."
دوسری جانب سوشل میڈیا پر امریکی فوج کے ایک اہلکار الیکس پلٹساس کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ طالبان نے آخری وقت میں بہت سے لوگوں کو آنے نہیں دیا تاہم انھوں نے تصدیق کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں بہت سے لوگوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : کابل چھوڑنے والے آخری امریکی فوجی کی تاریخ ساز تصویر
امریکی فوجی اہلکار نے شکوہ کیا کہ آخری لمحات میں طالبان کے ساتھ ربط قائم کرنا ناممکن ہو گیا تھا اور طالبان ہوائی اڈے کے مرکزی دروازے کے باہر تعاون کرنے پر بھی راضی نہیں تھے۔
https://twitter.com/alexplitsas/status/1432530128840626178?s=20
امریکی اہلکار نے مزید کہا کہ اب بھی انخلا کے خواہش مند افراد رابطہ کر رہے ہیں لیکن جو لوگ امریکی حکام کے ساتھ رجسٹر نہیں ہم انھیں نہیں بچا سکتے۔
واضح رہے کہ امریکا کی آخری پرواز کابل ایئرپورٹ سے روانہ ہوگئی جس کے بعد امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کا عمل مکمل ہوگیا اور اب ملک میں مکمل طور پر طالبان کا کنٹرول ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔