کراچی قتل ہونے والا برطرف رینجرزاہلکارڈکیت گینگ کا سرغنہ نکلا

مقتول نے ساتھیوں کے ہمراہ 14 اگست کو لیاقت آباد میں ڈکیتی کے دوران 15 تولہ سونا اور نقدی لوٹی تھی۔ پولیس


ویب ڈیسک August 31, 2021
مقتول نے ساتھیوں کے ہمراہ 14 اگست کو لیاقت آباد میں ڈکیتی کے دوران 15 تولہ سونا اور نقدی لوٹی تھی۔ پولیس۔(فوٹو:فائل)

لیاقت آباد میں فائرنگ سے قتل کیے جانے والا رینجرز کا برطرف اہلکار عرفان ڈکیت گینگ کو سرغنہ نکلا۔

لیاقت آباد میں فائرنگ سے قتل کیے جانے والا رینجرز کا برطرف اہلکار عرفان ڈکیت گینگ کو سرغنہ نکلا ، پولیس نے مقتول کے ساتھی پولیس اہلکار یعقوب اور بختاور کو ڈکیتی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

اس حوالے سے ایس ایچ او سپرمارکیٹ انسپکٹر کامران حیدر نے بتایا کہ برطرف رینجرز اہلکار عرفان نے ڈکیت گینگ بنایا ہوا تھا جو شہر کے مختلف علاقوں میں ساتھیوں کے ہمراہ وارداتیں کرتا تھا، گرفتار ملزمان میں ڈی ایس پی لیاقت آباد کا ڈرائیور یعقوب بھی شامل ہے جسے پولیس نے پہلے روز ہی واردات کے بعد حراست میں لے لیا تھا اور اس کی جانب سے کیے جانے والے انکشاف پر پولیس نے ان کے گینگ میں شامل دوسرے ملزم بختاور کو بھی گرفتار کرلیا۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ مقتول عرفان صدیقی کے ہمراہ 14 اگست کو لیاقت آباد کے ایک گھر میں ڈکیتی کے دوران 15 تولہ سونا اور نقدی لوٹی تھی جب کہ جس گھر میں ڈکیتی کی واردات کی گئی تھی اس نے بھی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے عرفان اور 2 گرفتار ساتھیوں کو شناخت کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مقتول عرفان کا اپنے ساتھی حمزہ سے لوٹ مار سے ملنے والے سونے اور پیسوں کے بٹوارے پر بھی جھگڑا چل رہا تھا، جس وقت فائرنگ کا واقعہ ہوا حمزہ بھی وہاں پر موجود بتایا جاتا ہے جب کہ برطرف رینجرز اہلکار کے قبضے سے ملنے والی 4 لاکھ سے زائد نقدی بھی ڈکیتی کی واردات میں لوٹی گئی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس ڈکیت گینگ میں کئی کارندے شامل ہیں جن کی فہرست مرتب کی جا رہی ہے جب کہ ملزم حمزہ کو سرگرمی سے تلاش کیا جارہا ہے، جس کی گرفتاری کے بعد تحقیقات میں مزید پیش رفت ہو سکے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔