بھارت میں غریب ماہی گیر راتوں رات کروڑ پتی بن گئے

طبی خصوصیات کی بنا پر ’سوا‘ مچھلی کو بہت مہنگے داموں فروخت کیا جاتا ہے


ویب ڈیسک September 01, 2021
طبی خصوصیات کی بنا پر ’سوا‘ مچھلی کو بہت مہنگے داموں فروخت کیا جاتا ہے۔(فوٹو:فائل)

بھارت میں نایاب نسل کی مچھلی نے راتوں رات ماہی گیروں کو کروڑ پتی بنا دیا، ایک رات میں سوا کروڑ روپے سے زائد کما لیے۔


ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ممبئی میں ماہی گیری پر عائد پابندی ہٹنے کے پہلے روز ہی شکار پر جانے والے ناخدا چندرا کانت اور اس کے ساتھیوں کی قسمت چمک گئی۔ ماہی گیروں نے گہرے سمندر میں جال پھینکا تو اسے اندازا نہیں تھا کہ یہ شکار اس کی قسمت بدل دے گا۔ جال کھینچنے پر ان کی آنکھیں حیرت سے کھلی رہ گئیں کیوں کہ ان کا جال بیش قیمت 'سوا' مچھلیوں سے بھرا ہوا تھا۔


یہ بھی پڑھیے : کراچی میں ماہی گیروں نے 40 لاکھ روپے مالیت کی دو قیمتی مچھلیاں پکڑلیں


چندرا کانت نے ساحل پر پہچنے سے قبل ہی شکار کی گئی 157 سوا مچھلیوں کی ویڈیو اپنے دوستوں کو بھیج دی جو کہ وائرل ہوگئی۔ جب وہ ساحل پر پہنچا تو خریدار یہ مچھلی خریدنے کے لیے لائن لگا کر کھڑے ہوئے تھے۔


ماہی گیروں نے فی مچھلی 85 ہزار بھارتی روپے کے حساب سے فروخت کرکے راتوں رات 1 کروڑ 33 لاکھ بھارتی روپے کما لیے۔


واضح رہے کہ 'سوا' مچھلی کے مہنگا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ بالغ سوا کی جھلی سے سرجری کے دھاگے (ٹانکے) بنتے ہیں اور یہ دھاگے جسم کی اندرونی جراحی میں استعمال ہوتے ہیں، سوا مچھلی کی اندرونی جھلی سے بننے والے ریشے قدرتی طور پر بایو ڈگریڈیبل ہوتے ہیں اور جسم کے اندر جاکر کچھ عرصے بعد از خود گھل کر ختم ہوجاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں