طبی شعبے کو نظرانداز کرنے پر ڈاکٹرسعد خالد نے تمغہ امتیاز واپس کردیا
سندھ کے 2 ڈاکٹروں کو سول ایوارڈز دیے گئے ہیں، باقی 124 افراد کا تعلق کسی بھی طور پر شعبہ طب سے نہیں تھا
ISLAMABAD:
معروف ماہرِ امراض معدہ و جگر ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے احتجاجاً اپنا تمغہ امتیاز واپس کردیا، ڈاکٹرسعد خالد نیاز نے تمغہ امتیاز واپس کرنے کے لئے صدر عارف علوی کو خط لکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق معروف ماہرِ امراض معدہ و جگر ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے حکومت پاکستان کو تمغہ امتیاز احتجاجاً واپس کیا، ڈاکٹر سعد خالد نے صدر پاکستان عارف علوی کو لکھے خط میں کہا ہے کہ اس سال سرکاری طور پر طبی عملے کی خدمات کو سراہے نہ جانے پر شدید مایوسی ہوئی ہے، میں نے حکومت سے صرف طبی عملے کی خدمات کے اعتراف کی درخواست کی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ اس سال صرف سندھ کے دو ڈاکٹروں کو سول ایوارڈز دیے گئے ہیں، سول ایوارڈ لینے والے 124 افراد کا تعلق کسی بھی طور پر شعبہ طب سے نہیں تھا، اورمیں احتجاجاً 2013 میں ملنے والا تمغہ امتیاز طبی عملے کی خدمات کا اعتراف نہ کرنے پر واپس کرتا ہوں۔
خط میں ڈاکٹر سعد خالد نے مزید کہا کہ ملک کے ہزاروں طبی عملے کی نمائندگی کرتے ہوئے ایوارڈ واپس کر رہا ہوں، بتائیں تمغہ امتیاز آپ کو کیسے واپس بھجوایا جائے۔
معروف ماہرِ امراض معدہ و جگر ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے احتجاجاً اپنا تمغہ امتیاز واپس کردیا، ڈاکٹرسعد خالد نیاز نے تمغہ امتیاز واپس کرنے کے لئے صدر عارف علوی کو خط لکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق معروف ماہرِ امراض معدہ و جگر ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے حکومت پاکستان کو تمغہ امتیاز احتجاجاً واپس کیا، ڈاکٹر سعد خالد نے صدر پاکستان عارف علوی کو لکھے خط میں کہا ہے کہ اس سال سرکاری طور پر طبی عملے کی خدمات کو سراہے نہ جانے پر شدید مایوسی ہوئی ہے، میں نے حکومت سے صرف طبی عملے کی خدمات کے اعتراف کی درخواست کی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ اس سال صرف سندھ کے دو ڈاکٹروں کو سول ایوارڈز دیے گئے ہیں، سول ایوارڈ لینے والے 124 افراد کا تعلق کسی بھی طور پر شعبہ طب سے نہیں تھا، اورمیں احتجاجاً 2013 میں ملنے والا تمغہ امتیاز طبی عملے کی خدمات کا اعتراف نہ کرنے پر واپس کرتا ہوں۔
خط میں ڈاکٹر سعد خالد نے مزید کہا کہ ملک کے ہزاروں طبی عملے کی نمائندگی کرتے ہوئے ایوارڈ واپس کر رہا ہوں، بتائیں تمغہ امتیاز آپ کو کیسے واپس بھجوایا جائے۔