طالبان نے افغانستان میں نئی حکومت کے قیام کا اعلان مؤخر کردیا

امیر طالبان ملا ہبت اللہ کا سپریم لیڈر اور ملا عبدالغنی برادر کے نئی حکومت کے سربراہ مقرر ہونے کا امکان ہے


ویب ڈیسک September 03, 2021
عبدالغنی برادر نئی حکومت کے سربراہ ہوں گے، فوٹو: فائل

SAN FRANCISCO: طالبان کی جانب سے نئی حکومت کا اعلان آج نماز جمعہ کے بعد متوقع تھا تاہم اب ہفتے کو کابینہ کا اعلان کیا جائے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے ''اے ایف پی '' سے بات کرتے ہوئے ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ نئی حکومت کے قیام کا اعلان ہفتے تک مؤخر کردیا گیا ہے۔ قبل ازیں کہا جا رہا تھا کہ نماز جمعہ کے بعد طالبان نئی حکومت کا اعلان کردیں گے۔

عمل پر عالمی قوتیں بھی نئی حکومت کی تشکیل پر نظریں جمائے ہیں اور خواتین کی شمولیت اور معتدل پالیسی چاہتے ہیں جب کہ طالبان کی حکومت تسلیم کرنے یا نہ کرنے کا فیصلے کا دار و مدار بھی نئی کابینہ کے خدوخال پر ہی ہے۔

ابھی افغانستان کی نئی حکومت کے خدوخال واضح نہیں ہیں تاہم تین ذرائع سے عالمی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ نئی حکومت میں امیرِ طالبان ملا ہبت اللہ سپریم کمانڈر ہوں گے جو نہ صرف ریاست کے مذہبی سربراہ ہوں گے بلکہ حکومت کو اسلامی قوانین کے تحت چلانے کے عمل کی نگرانی بھی کریں گے۔



ملک میں سیاسی حکومت کی سربراہی ملا عبدالغنی برادر کریں گے جب کہ بانی طالبان کے بیٹے ملا یعقوب کو وزیر دفاع، عباس شیر محمد استانکزئی کو وزیر خارجہ اور ذبیح اللہ مجاہد کو وزیر اطلاعات کا عہدہ ملنے کا امکان ہے۔

نئی حکومت میں تمام اقوام اور طبقات کی نمائندگی کے لیے سابق صدر حامد کرزئی، قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ، حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کو بھی حکومت میں شامل کرنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ 15 اگست 2021 کو طالبان نے کابل میں داخل ہوکر افغانستان کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا تھا اور صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہو کر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں