سید علی گیلانی کی میت کی بے حرمتی پر بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

سید علی گیلانی کی میت چھیننا اور اہل خانہ کو مرضی کے مطابق تدفین کی اجازت نہ دینا شرمناک عمل ہے، دفتر خارجہ

(فوٹو : فائل)

دفتر خارجہ نے عظیم کشمیری رہنما سید علی شاہ گیلانی کی میت کی بے حرمتی اور زبردستی من پسند جگہ تدفین پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی قابض افواج کی جانب سے سید علی شاہ گیلانی کی میت ان کے خاندان سے چھیننے اور ان کی مرضی کے مطابق ان کی تدفین کی اجازت نہ دینے کا شرم ناک عمل بین الاقوامی انسانی قانون اور شہری اور انسانی حقوق کے تمام اصولوں کی صریحا خلاف ورزی ہے۔


ترجمان نے کہا کہ بھارتی قابض افواج بار بار کشمیریوں کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کر رہی ہیں، ماضی کی طرح بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی بنیاد پر دنیا کے توجہ ہٹانے اور پاکستان اور کشمیریوں پر الزام تراشی کے لیے بھارت کے مقبوضہ علاقے میں ڈھونگ رچا رہا ہے۔

دفتر خارجہ نے ناظم الامور پر زور دیا کہ بھارت کو کسی بھی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے جو علاقائی امن کو مزید خطرے میں ڈال سکتا ہے، بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی فوجی محاصرہ فوری طور پر ختم کرے، مقبوضہ کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے اقدامات سے باز رہنا چاہیے، نو لاکھ سے زائد قابض فوج کو واپس جانا چاہیے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیوں کو فوری طور پر ختم کرنا چاہیے۔

بھارتی ناظم الامور کو پاکستان کے اصولی موقف سے آگاہ کیا گیا کہ خطے میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازع جموں و کشمیر کے پرامن حل پر منحصر ہے۔
Load Next Story