اوکاڑہ کے نوجوان نے خنجراب تک پیدل سفر طے کرکے منفرد ریکارڈ قائم کردیا
باہمت نوجوان نے 1270 کلومیٹر کا طویل سفر 34 دن میں طے کیا
اوکاڑہ کے رہائشی نوجوان عثمان ارشد نے اوکاڑہ سے خنجراب تک پیدل سفر طے کرکے ایک منفرد ریکارڈ قائم کردیا اور اس باہمت نوجوان نے 1270 کلومیٹر کا طویل سفر 34 دن میں طے کیا۔
نوجوان عثمان ارشد کا کہنا ہے کہ منزلیں بہادروں کا استقبال کرتی ہیں، بزدلوں کو تو راستوں کا خوف مار دیتا ہے، اس کامیابی پر
سب سے پہلے خداوند تعالیٰ کا شکرادا کرتا ہوں جس نے ہمت اورتوفیق عطا کی، ساری زندگی بھی شکر ادا کرتا رہوں تو کم ہو گا، اللہ تعالیٰ کا مجھ پر اتنا کرم رہا کہ 34 دنوں میں مجھے کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہوا اور رب تعالیٰ نے ہر قسم کی مشکلات سے دُور رکھا۔
عثمان ارشد کاکہنا ہے میں اپنے والدین کا بھی شکرادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے اسپورٹ کیا اور پیدل سفر کی اجازت دی، گھر والوں کی اسپورٹ کے بغیر یہ اتنا لمبا اور کھٹن سفر ممکن نہیں تھا، اُس کے بعد یونیورسٹی کے اساتذہ اور یونیورسٹی فیلوز کا شکریہ، جنہوں نے اسپورٹ کیا اور دعاؤں میں یاد رکھا۔
واضع رہے کہ عثمان ارشد نے 27 جولائی کو اوکاڑہ سے پیدل سفر کا آغاز کیا تھا، وہ اوکاڑہ سے جی ٹی روڈ کے راستے مختلف شہروں سے گزرتے ہوئے لاہورپہنچے اوریہاں سے پھر خنجراب کی طرف سفر کیا۔
عثمان ارشد کے مطابق وہ دن کے وقت سفر کرتے اوررات کو قیام کرتے تھے، اس طویل سفر کے دوران مختلف شہروں میں انکے دوستوں، سیاسی، سماجی شخصیات نے ان کا استقبال کیا، ان کے رات قیام اورکھانے کاانتظام بھی ان کے دوست اورچاہنے والے کرتے رہے۔ انہوں نے کہا اس طویل پیدل سفر کے ذریعے وہ دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے،یہ سیاحوں کے لیے ایک جنت ہے
نوجوان عثمان ارشد کا کہنا ہے کہ منزلیں بہادروں کا استقبال کرتی ہیں، بزدلوں کو تو راستوں کا خوف مار دیتا ہے، اس کامیابی پر
سب سے پہلے خداوند تعالیٰ کا شکرادا کرتا ہوں جس نے ہمت اورتوفیق عطا کی، ساری زندگی بھی شکر ادا کرتا رہوں تو کم ہو گا، اللہ تعالیٰ کا مجھ پر اتنا کرم رہا کہ 34 دنوں میں مجھے کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہوا اور رب تعالیٰ نے ہر قسم کی مشکلات سے دُور رکھا۔
عثمان ارشد کاکہنا ہے میں اپنے والدین کا بھی شکرادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے اسپورٹ کیا اور پیدل سفر کی اجازت دی، گھر والوں کی اسپورٹ کے بغیر یہ اتنا لمبا اور کھٹن سفر ممکن نہیں تھا، اُس کے بعد یونیورسٹی کے اساتذہ اور یونیورسٹی فیلوز کا شکریہ، جنہوں نے اسپورٹ کیا اور دعاؤں میں یاد رکھا۔
واضع رہے کہ عثمان ارشد نے 27 جولائی کو اوکاڑہ سے پیدل سفر کا آغاز کیا تھا، وہ اوکاڑہ سے جی ٹی روڈ کے راستے مختلف شہروں سے گزرتے ہوئے لاہورپہنچے اوریہاں سے پھر خنجراب کی طرف سفر کیا۔
عثمان ارشد کے مطابق وہ دن کے وقت سفر کرتے اوررات کو قیام کرتے تھے، اس طویل سفر کے دوران مختلف شہروں میں انکے دوستوں، سیاسی، سماجی شخصیات نے ان کا استقبال کیا، ان کے رات قیام اورکھانے کاانتظام بھی ان کے دوست اورچاہنے والے کرتے رہے۔ انہوں نے کہا اس طویل پیدل سفر کے ذریعے وہ دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے،یہ سیاحوں کے لیے ایک جنت ہے