پی ایس ایل 7 ٹرافی کیلیے طبل جنگ 25 جنوری کو بجانے کی تجویز

نئے سال کے پہلے ہفتے میں میچزشروع کرنے کاارادہ تبدیل،وسیم خان نے اجلاس میں فرنچائزمالکان کوپیشرفت سے آگاہ کردیا۔


Saleem Khaliq September 05, 2021
لاہور میں تاخیر سے میچزپرموسم کی مداخلت کا خدشہ بھی کم ہوگا،اونرزنے نامزد چیئرمین سے ملاقات کی خواہش ظاہر کر دی۔ فوٹو: فائل

پی ایس ایل 7، ٹرافی کیلیے طبل ِجنگ 25جنوری کو بجانے کی تجویزسامنے آ گئی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کچھ عرصے قبل پی ایس ایل 7 کو جنوری 2022 کے اوائل میں شروع کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا، ایونٹ فروری کیدوسرے ہفتے تک جاری رہتا، البتہ اب تاریخوں میں تبدیلی پر غور شروع ہو گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ دنوں سی ای او وسیم خان کی زیرصدارت بورڈ کے وفد کی فرنچائز مالکان و نمائندوں سے ورچوئل میٹنگ ہوئی، اس موقع پر ایونٹ کے25 جنوری سے آغازپر تبادلہ خیال ہوا،امارات کرکٹ بورڈ اپنی فرنچائز لیگ بھی جنوری سے شروع کر رہا ہے، جس میں غیرملکی کھلاڑیوں کو پْرکشش معاوضوں پر بلایا جائے گا، اس سے پی ایس ایل کو مسئلہ ہو سکتا ہے۔

ایونٹ کے ساتھ تصاوم سے بچنے کیلیے پی سی بی تاریخیں آگے بڑھانے پر غور کرنے لگا،25 تاریخ کو آغاز کے باوجود امارات لیگ اور پی ایس ایل کا شیڈول متصادم تو ہوگا مگر دن کم رہ جائینگے، البتہ نئے شیڈول سے بگ بیش لیگ سے فراغت کے بعد پلیئرز کی شرکت کا امکان بڑھ جائے گا۔

آسٹریلوی ایونٹ15 دسمبر سے28 جنوری تک جاری رہے گا،ابتدائی شیڈول کے مطابق کراچی میں پی ایس ایل7کاآغاز ہوتا،نیشنل اسٹیڈیم میں ابتدائی17 میچز کے بعد فائنل سمیت اتنے ہی مقابلے لاہور میں کرائے جاتے، ایونٹ 14 فروری تک ختم کرنے کا سوچا گیا تھا، البتہ اب نئے شیڈول پر اتفاق کی صورت میں 24 فروری تک اختتام ہوجائے گا۔

یاد رہے کہ2016میں آغاز سے پی ایس ایل کی ریگولر ونڈو فروری،مارچ تھی مگر آئندہ برس آسٹریلیا سے ہوم سیریز کی وجہ سے جلد آغاز کیا جائے گا،بھارت اپریل، مئی میں آئی پی ایل کرانا چاہتا ہے، تاخیر کی صورت میں پاکستانی لیگ کا اس سے تصادم ہوتا جس کا براڈ کاسٹ اور کمرشل معاہدوں پر اثر پڑ سکتا تھا،غیر ملکی کھلاڑیوں کی دستیابی بھی بڑا مسئلہ بن جاتی۔

دوسری جانب بورڈ اور فرنچائزز کے اجلاس میں پی ایس ایل کے نئے براڈ کاسٹنگ اور کمرشل کنٹریکٹس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، موجودہ براڈ کاسٹر سے پی سی بی کی قانونی جنگ جاری ہے، اس حوالے سے بھی ٹیم مالکان کو اعتماد میں لیا گیا۔

انھوں نے نامزد چیئرمین رمیز راجہ سے جلد ملاقات کی خواہش ظاہر کر دی جس پر کہا گیا کہ عہدہ سنبھالنے پر ہی ایسا ممکن ہو سکے گا فرنچائزز کو چیئرمین کی تبدیلی کے بعد نئے فنانشل ماڈل کی منظوری کے حوالے سے بھی سخت تشویش ہے، اس حوالے سے وسیم خان نے ان سے ڈیڑھ ماہ کا وقت مانگ لیا البتہ مالکان اس سے خوش نہ تھے۔

انھوں نے معاملہ جلد از جلد حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سی ای او نامزد چیئرمین کو اس حوالے سے بریفنگ دیں، ماڈل کو پی سی بی نے جائزے کیلیے جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کو دیا تھا، ان کی رپورٹ پر ہی منظوری کا فیصلہ ہوتا، جب فرنچائزز نے رپورٹ کی کاپی مانگی تو انکار کرتے ہوئے کہاگیا کہ پہلے اسے پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں