نامور اداکار عابد علی کو مداحوں سے بچھڑے دو برس بیت گئے
پی ٹی وی ڈرامہ جھوک سیال ان کی پہچان بنا، ڈرامہ وارث نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا
ISLAMABAD:
پاکستان فلم، ٹی وی اور ریڈیو کے نامور اداکار عابد علی کو مداحوں سے بچھڑے دو برس بیت گئے۔
ایکسپریس کے مطابق 29 مارچ 1952ء میں کوئٹہ میں پیدا ہونے والے عابد علی پاکستانی ٹیلی ویژن کا وہ نام ہیں جنہیں کئی فنکاروں نے اپنا آئیڈل مان کر اس شعبے میں قدم رکھا۔ پی ٹی وی کا ڈرامہ جھوک سیال ان کی پہچان بنا جبکہ امجد اسلام امجد کے لکھے ہوئے ڈرامے وارث نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔
عابد علی نے 80ء اور 90ء کی دہائی سے کئی مقبول ڈراموں میں کام کیا جن میں پیاس، سمندر، دوریاں، دشت، مہندی اور دیگر شامل ہیں۔ عابد علی نے فلموں میں بھی اداکاری کے خوب جوہر دکھائے۔ وہ چہرے کے اتار چڑھاؤ اور جملوں کی ایسی ادائیگی کرتے کہ ہر کردار جیسے امر ہوجاتا۔
ان کی پہلی فلم 1979ء میں ریلیز ہونے والی 'خاک اور خون' جب کہ 'ہیر مان جا' ان کی زندگی کی آخری فلم ثابت ہوئی۔ فنی خدمات کے اعتراف میں حکومت نے انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا، پانچ ستمبر 2019ء کو طویل علالت کے بعد اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔
پاکستان فلم، ٹی وی اور ریڈیو کے نامور اداکار عابد علی کو مداحوں سے بچھڑے دو برس بیت گئے۔
ایکسپریس کے مطابق 29 مارچ 1952ء میں کوئٹہ میں پیدا ہونے والے عابد علی پاکستانی ٹیلی ویژن کا وہ نام ہیں جنہیں کئی فنکاروں نے اپنا آئیڈل مان کر اس شعبے میں قدم رکھا۔ پی ٹی وی کا ڈرامہ جھوک سیال ان کی پہچان بنا جبکہ امجد اسلام امجد کے لکھے ہوئے ڈرامے وارث نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔
عابد علی نے 80ء اور 90ء کی دہائی سے کئی مقبول ڈراموں میں کام کیا جن میں پیاس، سمندر، دوریاں، دشت، مہندی اور دیگر شامل ہیں۔ عابد علی نے فلموں میں بھی اداکاری کے خوب جوہر دکھائے۔ وہ چہرے کے اتار چڑھاؤ اور جملوں کی ایسی ادائیگی کرتے کہ ہر کردار جیسے امر ہوجاتا۔
ان کی پہلی فلم 1979ء میں ریلیز ہونے والی 'خاک اور خون' جب کہ 'ہیر مان جا' ان کی زندگی کی آخری فلم ثابت ہوئی۔ فنی خدمات کے اعتراف میں حکومت نے انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا، پانچ ستمبر 2019ء کو طویل علالت کے بعد اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔