احمد مسعود نے طالبان سے مذاکرات کیلیے مشروط آمادگی ظاہر کردی

واضح رہے کہ طالبان اور مزاحمت کاروں کے درمیان مذاکرات کے لیے ہونے والی متعدد کوششیں ناکام رہی ہیں


ویب ڈیسک September 05, 2021
واضح رہے کہ طالبان اور مزاحمت کاروں کے درمیان مذاکرات کے لیے ہونے والی متعدد کوششیں ناکام رہی ہیں۔(فوٹو: رائٹرز)

وادی پنجشیر میں طالبان کے ساتھ بر سر پیکار شمالی اتحاد کی مزاحمتی فورس کے سربراہ احمد مسعود نے طالبان کے ساتھ مذاکرات پر مشروط آمادگی ظاہر کردی ہے۔

العربیہ نیوز کے مطابق احمد مسعود نے کہا ہے کہ اگر طالبان پنجشیر اور اندراب میں فوجی حملے روک دیتے ہیں توقومی مزاحمتی فورس امن او استحکام کے لیے جنگ کو فوری روکنے کے لیے تیار ہے۔ جب کہ افغانستان کے متعدد مذہبی راہنماؤں نے بھی طالبان اور شمالی اتحاد میں جاری لڑائی کو 'بلاجواز جنگ' قرار دیتے ہوئے دونوں فریقین سے اسے ختم کرنے کی درخواست کی ہے۔

یہ خبر پڑھیں : پنجشیرمیں طالبان اور مزاحمتی فورس میں گھمسان کی لڑائی، متعدد جنگجو ہلاک

افغان خبر رساں اداے طلوع نیوز سے گفتگو میں ایک مذہبی لیڈر عبد القادر قانیت نے کہا ہے کہ اگر یہ صورت حال اسی طرح جاری رہی تو پھر ملک میں نسلی اور مذہبی بنیاد پر تصادم کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔ ایک اور مذہبی راہنما مولوی محمد امین کا کہنا ہے کہ 'آپ نے امریکا سے دو سال مذاکرات کیے، مختلف ممالک کے دورے کیے۔ لیکن آپ اپنے مسلمان بھائیوں سے مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہے '

یہ خبر پڑھیں : پنجشیر؛ احمد مسعود کا طالبان کو پسپا کرنے اور بھاری نقصان پہنچانے کا دعویٰ

واضح رہے کہ طالبان اور مزاحمت کاروں کے درمیان مذاکرات کے لیے ہونے والی متعدد کوششیں ناکام رہی ہیں۔ اور دونوں فریقین اس کا ذمے دار ایک دوسرے کو قرار دیتے ہیں۔ اور لڑائی میں بھی دونوں فریقین کی جانب سے دوسرے کو جانی اور مالی نقصان پہنچانے کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |