طالبان نے افغانستان میں نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کردیا

نئی حکومت کے عبوری وزیراعظم محمد حسن اخوند جب کہ ملا عبدالغنی برادر اور ملا عبدالسلام نائب ہوں گے، طالبان ترجمان


ویب ڈیسک September 07, 2021
فوٹو: فائل

طالبان نے افغانستان میں عبوری حکومت تشکیل دیتے ہوئے کابینہ کے ناموں کا اعلان کردیا، اسلامی حکومت کے قائم مقام وزیراعظم محمد حسن اخوند جب کہ ملا عبدالغنی برادر اور ملا عبدالسلام نائب وزرائے اعظم ہوں گے۔


اس بات کا اعلان طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اسلامی حکومت قائم کردی گئی ہے جس کے لیے کابینہ بنائی جارہی ہے، نئی اسلامی حکومت کے قائم مقام سربراہ محمد حسن اخوند جب کہ ملا عبدالغنی برادر اور ملاعبدالسلام ان کے نائب ہوں۔


برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق 27 رکنی کابینہ میں 14 افراد اور ان کے عہدے درج زیل ہیں :




  • ملا محمد حسن اخوند، وزیرِ اعظم

  • ملا عبدالغنی برادر، نائب وزیرِ اعظم

  • مولوی عبدالسلام حنفی، نائب وزیرِ اعظم

  • مولوی محمد یعقوب مجاہد، دفاع

  • ملّا سراج الدین حقانی، داخلہ

  • امیر خان متقی، خارجہ



  • ملّا عبداللطیف منصور، پانی و بجلی



  • نجیب اللہ حقانی، برقی مواصلات

  • خلیل الرحمان حقانی، پناہ گزین افراد

  • عبدالحق وثیق، انٹیلیجنس



  • قاری دین محمد حنیف، اقتصادیات



  • نوراللہ نوری، سرحد و قبائل



  • شیر محمد عباس ستانکزئی، نائب وزیرِ خارجہ اُمور

  • مولوی نور جلال، نائب وزیرِ خارجہ



ان ارکان کے علاوہ وزیر اطلاعات و ثقافت ملا خیر اللہ خیر خواہ، نائب وزیر اطلاعات و ثقافت ذبیح اللہ مجاہد، وزیر خزانہ ملا ہدایت اللہ بدری، وزیر تعلیم شیخ اللہ منیر ہوں گے جب کہ عدالتی امور مولوی عبدالحکیم دیکھیں گے۔


طالبان ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں کسی کی مداخلت قبول نہیں، ہم نے افغانستان میں مداخلت کرنے والے امریکا کے خلاف بیس سال تک جدوجہد کی بالآخر فتح حاصل کی، ہمارے معاملات میں پاکستان کوئی مداخلت نہیں کررہا یہ محض 20 سال سے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ ملا عبدالحق افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس کے سربراہ ہوں گے، عبوری حکومت تشکیل دے دی گئی ہے تاہم اس میں موجود متعدد عہدوں کے لیے کئی ناموں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں