مرد نگاہیں نیچی رکھیں اس سے قطع نظر کہ عورت کیا کر رہی ہے حمزہ علی عباسی

عورت کو بھی اللہ کے سامنے اپنے رہن سہن، لباس اور رویے کے بارے میں حساب دینا ہوگا، اداکار


ویب ڈیسک September 08, 2021
عورت کو بھی اللہ کے سامنے اپنے رہن سہن، لباس اور رویے کے بارے میں حساب دینا ہوگا، اداکار - فوٹو:فائل

SWAT: معروف پاکستانی اداکار حمزہ علی عباسی کا کہنا ہے کہ مرد اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اس سے قطع نظر کہ عورت کیا پہن رہی ہے یا کر رہی ہے، عورت کو بھی اپنے رہن سہن، لباس اور رویے کا حساب دینا ہے۔

اداکار حمزہ علی عباسی نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ اخلاقی اصلاح میں اب تک کا سفر کافی مشکل تھا، اپنی اصلاح میں بنیادی رکاوٹ میں خود تھا، میرے لیے سب سے مشکل کام اپنے جذبات اور خواہشات کے خلاف جانا تھا، آپ کو بہت کچھ ترک کرنا پڑتا ہے، میری طرز زندگی ایسی تھی جس میں ہر وہ چیز ہوتی ہے جو خدا ہماری زندگی میں پسند نہیں کرتا۔

انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان کے خواتین کے لباس سے متعلق حالیہ بیان پر اظہار خیال کرتے ہوئے حمزہ علی عباسی نے کہا کہ اسلام مرد کو عورت پر تشدد کرنے کی اجازت نہیں دیتا، قرآن اور سنت کے مطابق مردوں اور عورتوں کے لیے علیحدہ علیحدہ احکامات ہیں۔

اداکار نے کہا کہ مردوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اس سے قطع نظر ہو کر کہ عورت نے کیا پہن رکھا ہے اور وہ کیا کر رہی ہے اور اس سے بھی قطع نظر ہو کر کہ معاشرے میں کیا ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جس چیز کے بارے میں بات کی لوگوں نے اس پورے بیان سے صرف ایک لائن پر تبصرہ شروع کردیا، وزیراعظم نے جو کہا وہ ایک طرح سے درست تھا، ہمارا معاشرہ ایسا نہیں ہے جہاں خواہشات کو نائٹ کلب اور سٹرپ کلب کے ذریعے قابو کیا جاسکے اور سرعام ڈیٹنگ یا جنسی تعلقات کو قبول کیا جائے۔

حمزہ علی عباسی نے کہا کہ میں وزیراعظم عمران خان کے بیان کا دفاع نہیں کر رہا، صرف اپنی وضاحت دے رہا ہوں کہ عورت کو ہراساں اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔

اداکار نے کہا کہ عورت کو بھی اپنے رہن سہن، لباس اور رویے کے لیے اللہ کو جواب دینا ہے اس سے قطع نظر ہوکر کہ مرد کیا کر رہے ہیں، خدا کے سامنے مرد یا عورت یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ معاشرے کی وجہ سے ایسے ہوگئے، ہر شخص اپنے اعمال کا حساب دے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں