اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

اگست میں اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات 2.66 ارب ڈالر رہیں

اگست میں اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات 2.66 ارب ڈالر رہیں

کارکنوں کی ترسیلات زر کا مضبوط رجحان جاری رہا اور اگست 2021ء میں وہ 2.66 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ مسلسل چھٹا مہینہ ہے کہ آنے والی رقوم اوسطاً 2.7 ارب ڈالر کے لگ بھگ رہی ہیں اور مسلسل پندرہ مہینہ ہے کہ 2 ارب ڈالر سے زائد رہی ہیں۔ نمو کے لحاظ سے ترسیلات زر اگست میں 26.8 فیصد (سال بسال) بڑھ گئیں جو اس مہینے کے لیے پوری دہائی کی بلند ترین شرح نمو ہے۔


اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ماہ بہ ماہ بنیاد پر آنے والی رقوم جولائی سے معمولی سی کم تھیں جس سے عید کے بعد کی معمول کی سست روی کی عکاسی ہوتی ہے۔ تاہم یہ موسمی کمی اس سال تاریخی رجحانات کے مقابلے میں کہیں کم تھی۔ مجموعی طور پر 5.36 ارب ڈالر کی ترسیلات زر اس سال کے پہلے دو مہینوں کے دوران پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 10.4 فیصد بڑھیں۔

اگست 2021ء کے دوران آنے والی ترسیلات زر زیادہ تر سعودی عرب (694 ملین ڈالر)، متحدہ عرب امارات (512 ملین ڈالر)، برطانیہ (353 ملین ڈالر) اور امریکہ (279 ملین ڈالر) سے آئیں۔

گزشتہ سال سے ترسیلات زر کی آمد میں مسلسل بہتری کے اسباب میں باضا بطہ طریقوں کے استعمال کی ترغیب دینے کے لیے حکومت اور اسٹیٹ بینک کے فعال پالیسی اقدامات، کووڈ 19 کی بنا پر سرحد پار سفر میں کمی، وبا کے دوران پاکستان کو بھیجی جانے والی فلاحی رقوم اور زرمبادلہ مارکیٹ کے منظم حالات شامل تھے۔
Load Next Story