امریکا میں ماسک نہ پہننے پر ایک ہزار سے 3 ہزار ڈالر جرمانہ عائد

سرکاری ملازمین اور کاروبار کے لیے کورونا ویکسینیشن لازمی قرار دیدی گئی

چند لاکھ ویکسین نہ لگوانے والوں کی وجہ سے باقیوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے، جوبائیڈن (فوٹو: فائل)

امریکی صدر جو بائیڈن نے سرکاری ملازمین اور کاروبار کرنے کے لیے کورونا ویکسین لگوانا لازمی قرار دیدیا جب کہ ماسک نہ پہننے والوں پر بھاری جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈیلٹا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اہم فیصلوں کا اعلان کیا ہے جس میں سرکاری ملازمین اور نجی شعبے کے ملازمین کے ساتھ ساتھ شعبہ صحت سے وابستہ ورکرز اور فیڈرل کنٹریکٹرز کے لیے ویکسینیشن لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔

اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ ہم نے بہت صبر سے کام لیا ہے لیکن اب صبر جواب دے گیا ہے۔ آپ کے ویکسین سے انکار کی ہم سب نے قیمت چکائی ہے اس لیے اب اگر آپ وفاقی حکومت کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں یا کاروبار کر رہے ہیں تو لازمی ویکسین لگوائیں۔

امریکی صدر نے ویکسین نہ لگوانے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ ویکسین نہ لگوانے والی اقلیت بہت بڑا نقصان پہنچا سکتی ہے اور پہنچا رہی ہے۔ چند لاکھ ویکسین نہ لگوانے والوں کی وجہ سے باقی لوگوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔


ادھر امریکی صدر کی جانب سے جاری کورونا حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی آجر کے یہاں 100 سے زیادہ ملازمین کام کرتے ہیں تو وہ سب کو ویکسین لگوائیں یا پھر ہر ہفتے وائرس کا ٹیسٹ کیا جائے۔

دوسری جانب ماسک نہ پہننے کی پہلی خلاف ورزی پر 500 سے 1 ہزار ڈالر جرمانہ جبکہ دوبارہ خلاف ورزی پر 1 سے 3 ہزار ڈالر جرمانہ ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ میں اس وقت کرونا کیسز میں حالیہ اضافے کے باعث اس وائرس سے روزانہ ایک ہزار اموات واقع ہو رہی ہیں اور جو وبا کے باوجود معاشی بہتری کے جو اشاریے سامنے آئے تھے انہیں بھی دھچکہ لگ رہا ہے۔

 
Load Next Story