پنجاب کی جیلوں میں قید دہشت گردوں کا فیصلہ قانون کے مطابق ہو گا راناثناء اللہ

آپریشن کاآپشن تو ہروقت رہتا ہے لیکن مذاکرات کے دوران آپریشن کی بات نہیں کی جانی چاہئے، وزیر قانون پنجاب


ویب ڈیسک January 30, 2014
طالبان یہ سمجھ لیتے ہیں کہ مذاکرات اور دہشت گردی اکٹھے نہیں چل سکتےتو 50فیصد مسئلہ حل ہو جائے گا، رانا ثنااللہ فوٹو: فائل

وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ پنجاب میں جیلوں کی سیکیورٹی فول پروف ہے اور جیلوں میں قید اہم دہشت گردوں کا فیصلہ قانون کے مطابق ہو گا۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کوئی نو گو ایریا نہیں ہے، اگر ملزمان کہیں چھپے ہیں تو نشاندہی کی جائے انہیں بھی باہرنکال کر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ آپریشن سے متعلق میرابیان غلط شائع کیا گیا جس کی وہ تردید کر چکے ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر مسائل جنگ وجدل کے بغیر مذاکرات سے حل ہو جاتے ہیں تو اس سے اچھی کوئی بات نہیں، طالبان اس چیز کو پیش نظر رکھیں کہ وزیر اعظم نے سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش کی ہے اور طالبان کی جانب سے بھی مذاکرات میں سنجیدگی سے حصہ لینے کے اشارے آئے ہیں، انہیں وزیراعظم کے بیان کو سنجیدگی سے لینا چاہئے کہ مذاکرات اور دہشت گردی اکٹھے نہیں چل سکتے۔ اس دوران اب دہشت گردی کا کوئی واقعہ نہ ہو، اگر طالبان اس بات کو سمجھ لیتے ہیں تو 50فیصد مسئلہ حل ہو جائے گا۔

صوبائی وزیر قانون کا کہناتھا کہ اگرمذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو قومی لیڈرشپ،سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے ہو گا کیونکہ آپریشن کاآپشن تو ہروقت رہتا ہے لیکن مذاکرات کے دوران آپریشن کی بات نہیں کی جانی چاہئے اس سے مذاکرات سبوتاژ ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جیلوں کی سکیورٹی فول پروف کر رکھی ہے، جیلوں میں قید اہم دہشت گردوں کا فیصلہ قانون کے مطابق ہو گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں