شیریں مزاری طلبہ کے احتجاج کے باعث پشاور یونی ورسٹی میں محصور
ملالہ کی کتاب کی نمائش کو سیاسی قرار دے کر روک دیا گیا تو شیریں مزاری کو یونی ورسٹی میں کیوں اجازت دی گئی، طلبہ
پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما شیریں مزاری طلبہ کے احتجاج کے باعث پشاور یونی ورسٹی میں محصور ہو کر رہ گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی ترجمان شیریں مزاری پشاور یونی ورسٹی میں ایک سیمینار سے خطاب کے لئے پہنچیں تو پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن (پی ایس ایف) سمیت دیگر طلبہ تنظیموں نے ان کا گھیراؤ کرلیا اور شیریں مزاری یونی ورسٹی کے میوزیم حال میں محصور ہو کر رہ گئیں۔ یونی ورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کا احتجاج ختم کرنے کے لئے مذاکرات جاری ہیں اور پولیس کی نفری کو بھی طلب کر لیا گیا ہے تاہم طلبہ منتشر ہونے پر تیار نہیں ہیں۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ 2 روز قبل ملالہ یوسف زئی کی کتاب کی نمائش کی تقریب کو سیاسی قرار دے کر روک دیا گیا تھا تو پھر شیریں مزاری جو ایک سیاسی رہنما ہیں انھیں کیوں اس یونی ورسٹی میں سیمینار سے خطاب کرنے کی اجازت دی گئی۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل پشاور یونی ورسٹی میں ملالہ یوسف زئی کی کتاب "میں ہوں ملالہ" کی نمائش کی تقریب پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے روک دی تھی جس پر خود پی ٹی آئی کے چیر مین عمران خان سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے خیبر پختون خوا کی صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی ترجمان شیریں مزاری پشاور یونی ورسٹی میں ایک سیمینار سے خطاب کے لئے پہنچیں تو پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن (پی ایس ایف) سمیت دیگر طلبہ تنظیموں نے ان کا گھیراؤ کرلیا اور شیریں مزاری یونی ورسٹی کے میوزیم حال میں محصور ہو کر رہ گئیں۔ یونی ورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کا احتجاج ختم کرنے کے لئے مذاکرات جاری ہیں اور پولیس کی نفری کو بھی طلب کر لیا گیا ہے تاہم طلبہ منتشر ہونے پر تیار نہیں ہیں۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ 2 روز قبل ملالہ یوسف زئی کی کتاب کی نمائش کی تقریب کو سیاسی قرار دے کر روک دیا گیا تھا تو پھر شیریں مزاری جو ایک سیاسی رہنما ہیں انھیں کیوں اس یونی ورسٹی میں سیمینار سے خطاب کرنے کی اجازت دی گئی۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل پشاور یونی ورسٹی میں ملالہ یوسف زئی کی کتاب "میں ہوں ملالہ" کی نمائش کی تقریب پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے روک دی تھی جس پر خود پی ٹی آئی کے چیر مین عمران خان سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے خیبر پختون خوا کی صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔