بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے امیر سمیت دیگر 14افراد کو سزائے موت سنا دی گئی
امیر جماعت اسلامی مطیع الرحمان نظامی سمیت دیگر 14 افراد کو اسلحہ کی اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت سنا ئی گئی
بنگلا دیش کی عدالت نے جماعت اسلامی کے امیر مطیع الرحمان نظامی سمیت دیگر 14 افراد کو اسلحہ کی اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت سنا دی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وکیل استغاثہ کمال الدین احمد کا کہنا تھا کہ جج نے جماعت اسلامی بنگلا دیش کے 70 سالہ امیر مطیع الرحمان نظامی اور دیگر 14 افراد کو 10 سال قبل اسلحہ کی اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت سنا دی ہے۔ سزائے موت پانے والوں میں بنگلا دیش کے سابق وزیر داخلہ لطف الزماں اور ملک کی خفیہ ایجنسیوں کے 2 سربراہ بھی شامل ہیں۔
وکیل استغاثہ کا کہنا تھا کہ مطیع الرحمان نظامی پر بندر گاہ سے اسلحہ سے بھرے 10 ٹرک نکالے جانےکا الزام تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت کا فیصلہ قابل اطمینان ہے اوریہ تمام ملزمان اسی سزا کے مستحق تھے۔
واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی مطیع الرحمان نظامی پر 2004 میں جب وہ وزیر صنعت تھے تو اس دوران جدید قسم کے 4 ہزار 930 ہتھیار، 27 ہزار سے زائد گرینیڈ اور 840 راکٹس کی اسمگلنگ کا الزام تھا۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وکیل استغاثہ کمال الدین احمد کا کہنا تھا کہ جج نے جماعت اسلامی بنگلا دیش کے 70 سالہ امیر مطیع الرحمان نظامی اور دیگر 14 افراد کو 10 سال قبل اسلحہ کی اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت سنا دی ہے۔ سزائے موت پانے والوں میں بنگلا دیش کے سابق وزیر داخلہ لطف الزماں اور ملک کی خفیہ ایجنسیوں کے 2 سربراہ بھی شامل ہیں۔
وکیل استغاثہ کا کہنا تھا کہ مطیع الرحمان نظامی پر بندر گاہ سے اسلحہ سے بھرے 10 ٹرک نکالے جانےکا الزام تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت کا فیصلہ قابل اطمینان ہے اوریہ تمام ملزمان اسی سزا کے مستحق تھے۔
واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی مطیع الرحمان نظامی پر 2004 میں جب وہ وزیر صنعت تھے تو اس دوران جدید قسم کے 4 ہزار 930 ہتھیار، 27 ہزار سے زائد گرینیڈ اور 840 راکٹس کی اسمگلنگ کا الزام تھا۔