فیٹف میں پاکستان کی مخالفت فرانسیسی دوغلا پن بے نقاب
شام میں داعش سے تعاون کرنے والی اپنی سیمنٹ کمپنی کی سرگرمیاں نظر انداز کیں
فرانس کا دوغلاپن افشا ہونے سے بری طرح بے نقاب ہوگیا۔
فرانس کادوغلاپن سرکاری دستاویزات کے افشا ہونے سے بری طرح بے نقاب ہوگیاہے جن میں انکشاف کیاگیاہے ملک کی سیمنٹ کی بڑی کمپنی ''لافارج'' شام میں داعش کی مالی معاونت کرتی رہی ہے اور حکومت کو بھی اس دہشت گرد نواز سرگرمی کا علم تھا۔
ترکی کی ''انادولو'' ایجنسی کوحاصل ہونے والی دستاویزات سے منکشف ہوا کہ سیمنٹ فرم نے فرانسیسی انٹیلی جنس کوشام میں داعش/ آئی ایس آئی ایس کے ساتھ اپنے تعلقات سے مسلسل آگاہ کیے رکھا تھا۔
ستم ظریفی یہ ہے کہ فرانس پاکستان کی طرف سے قابل ذکرپیش رفت کے باوجود فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے پاکستان کونکالنے کی مخالفت کرتا رہا ہے۔
مزید برآں، فرانسیسی صدرعراق میں داعش کے خلاف لڑائی کی حمایت کرنے کے عزم کا اظہار کرتے رہے لیکن شام میں ان کے اسی گروہ کی حمایت کرنے کا بھی ا نکشاف ہوا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ کمپنی نے 2012 اور 2014 کے درمیان داعش اور دیگر عسکریت پسندوں کو 5.6 ملین ڈالر ادا کیے تاکہ شمالی شام میں اس کے پلانٹ کی پیداوارمیں خلل نہ پڑے۔
اب داعش کو مالی معاونت بے نقاب ہونے کے بعد سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ فرانس کو باضابطہ طور پر دہشت گردی کو اسپانسر کرنے اور فناسنگ کے الزامات پر ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ پرکیوں نہیں ڈالا جانا چاہیے۔
فرانس کادوغلاپن سرکاری دستاویزات کے افشا ہونے سے بری طرح بے نقاب ہوگیاہے جن میں انکشاف کیاگیاہے ملک کی سیمنٹ کی بڑی کمپنی ''لافارج'' شام میں داعش کی مالی معاونت کرتی رہی ہے اور حکومت کو بھی اس دہشت گرد نواز سرگرمی کا علم تھا۔
ترکی کی ''انادولو'' ایجنسی کوحاصل ہونے والی دستاویزات سے منکشف ہوا کہ سیمنٹ فرم نے فرانسیسی انٹیلی جنس کوشام میں داعش/ آئی ایس آئی ایس کے ساتھ اپنے تعلقات سے مسلسل آگاہ کیے رکھا تھا۔
ستم ظریفی یہ ہے کہ فرانس پاکستان کی طرف سے قابل ذکرپیش رفت کے باوجود فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے پاکستان کونکالنے کی مخالفت کرتا رہا ہے۔
مزید برآں، فرانسیسی صدرعراق میں داعش کے خلاف لڑائی کی حمایت کرنے کے عزم کا اظہار کرتے رہے لیکن شام میں ان کے اسی گروہ کی حمایت کرنے کا بھی ا نکشاف ہوا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ کمپنی نے 2012 اور 2014 کے درمیان داعش اور دیگر عسکریت پسندوں کو 5.6 ملین ڈالر ادا کیے تاکہ شمالی شام میں اس کے پلانٹ کی پیداوارمیں خلل نہ پڑے۔
اب داعش کو مالی معاونت بے نقاب ہونے کے بعد سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ فرانس کو باضابطہ طور پر دہشت گردی کو اسپانسر کرنے اور فناسنگ کے الزامات پر ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ پرکیوں نہیں ڈالا جانا چاہیے۔