رمیز راجہ کے چیئرمین بننے سے دباؤکا شکار نہیں محمد وسیم

بورڈ کا ہر سربراہ نئے پلان لے کر آتا ہے،ہم پالیسیز پر عمل درآمد کریں گے

سوشل میڈیاکے دباؤپر فیصلے نہیں کرتے،خوشدل،فخرزمان سے بہتر آپشن ہیں۔ فوٹو؛ فائل

محمد وسیم کا کہنا ہے کہ رمیز راجہ کو چیئرمین بنائے جانے پر کسی دباؤکا شکار نہیں۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکو انٹرویو میں چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہاکہ میرا کام ہی دباؤ والا ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بورڈ کا سربراہ کون ہے؟ اس لیے رمیز راجہ کے چیئرمین بننے کا بھی کوئی پریشر نہیں، ہر چیئرمین نئے پلان لے کر آتا ہے، رمیز بھی اس حوالے سے ہمیں اور ٹیم کو گائیڈ لائنز دینگے، ان کی پالیسیز پر عمل کرنا ہماری ملازمت کا حصہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم میڈیا اور سوشل میڈیا کے دباؤپر فیصلے نہیں کرتے، میرا کام ہی ایسا ہے کہ سب کو خوش نہیں کیا جا سکتا، جہاں تک مستقبل کی بات ہے تو اس کے بارے میں کوئی پیشگوئی ممکن نہیں۔

محمد وسیم نے منتخب اسکواڈ پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ دستیاب بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا، یقین ہے کہ ٹیم توقعات پر پورا اترے گی۔


انھوں نے کہا کہ خوشدل شاہ اوپنر فخر زمان سے بہتر آپشن ہیں، مڈل آرڈر کو مضبوط بنانے کیلیے مشکل فیصلہ کرنا پڑا، فخر زمان اہم بیٹسمین اور اسی وجہ سے 18 رکنی اسکواڈ کا حصہ ہیں، ہمارے پاس موجود محمد حفیظ سمیت 4مکمل اسپنرزعمدہ بیٹنگ بھی کرسکتے ہیں۔

محمد وسیم نے کہا کہ اگر بھارت یا کسی اور ٹیم نے 5سلوبولرز منتخب کیے ہیں تو اس کا یہ مطلب یہ نہیں کہ وہ سب ایک ساتھ کھیلیں گے، محمد حفیظ، عماد وسیم،محمد نوازاورشاداب خان کی بیٹنگ صلاحیت کے پیش نظر کسی بیٹسمین کو کم کرکے اضافی اسپنرز کیساتھ میدان میں اترا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسکواڈ میں 2 اسپنرز رکھنے پرہماری کافی مشاورت ہوئی، تجربہ کار شاداب کی موجودگی میں اضافی لیگ اسپنر کی ضرورت نہیں۔

 

 
Load Next Story