پمز اسپتال اسلام آباد میں مریضوں کی تعداد 14 لاکھ  سے گھٹ کر 2 لاکھ رہ گئی

آپریشن کی تعداد 28 ہزار سے گٹھ کر 12 ہزار جبکہ وارڈز میں داخل مریضوں کی تعداد 85 ہزار سے کم ہوکر 59 ہزار رہ گئی

21-2020 کے دوران پمز کی ایمرجنسی میں محض 4 لاکھ 80 ہزار مریض لائے گئے فوٹو: فائل

کورونا وبا کے دوران پمز اسپتال میں مریضوں کی تعداد 14 لاکھ سے کم ہوکر محض 2 لاکھ رہ گئی ہے۔

ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق پمز اسپتال پر گزشتہ پانچ برسوں کے دوران مریضوں کا بڑھتا ہوا بوجھ کورونا کے باعث گھٹنا شروع ہوا ہے۔ پمز اسپتال کے مریضوں کے ورک لوڈ سے متعلق مرتب شدہ رپورٹ کی اعدادوشمار کے مطابق 19-2018 کے دوران اسپتال کی او پی ڈی میں مجموعی طور پر 14 لاکھ 90 ہزار سے زائدمریضوں کا معائنہ کیا گیا جس کے مقابلے میں 21-2020 کے دوران اسپتال او پی ڈی میں محض 2 لاکھ 47 ہزار مریضوں کا معائنہ کیا گیا۔


19-2018 کے دوران پمز اسپتال کی ایمرجنسی میں مجموعی طور پر 7 لاکھ 18 ہزار سے زائدمریض لائے گئے جس کے مقابلے میں 21-2020 کے دوران اسپتال کی ایمرجنسی میں محض 4 لاکھ 80 ہزار مریض لاٙئے گئے۔ 19-2018 کے دوران اسپتال میں مجموعی طور پر 85 ہزار 287 مریض داخل کئے گئے، جس کے مقابلے میں 21-2020 کے دوران اسپتال میں محض 59 ہزار مریض داخل کئے گئے۔ 19-2018 کے دوران اسپتال میں 28 ہزار 640 مریضوں کے آپریشن کئے گئے جس کے مقابلے میں 21-2020 کے دوران اسپتال میں محض 12 ہزار 572 مریضوں کے آپریشن ہوئے۔۔

اعداد و شمار کے مطابق 19-2018 کے دوران اسپتال کے شعبہ پیتھالوجی میں مریضوں کے کل 40 لاکھ 756 مختلف سیمپل کے ٹیسٹ کئے جس کے مقابلے میں 21-2020 کے دوران شعبہ پیتھالوجی میں محض 22 لاکھ 62 ہزار589 سیمپل کے ٹیسٹ کئے۔ اسی طرح 19-2018 کے دوران اسپتال کے شعبہ ریڈیالوجی نے مریضوں کے کل3 لاکھ 88 ہزار969 ایکسرے، سی ٹی اسکین، ایم آر آئی اور دیگر ٹیسٹ کئے جس کے مقابلے میں 21-2020 کے دوران شعبہ ریڈیالوجی میں 3 لاکھ 10ہزار 835 ایکسرے، سی ٹی اسکین، ایم آر آئی و دیگر ٹیسٹ ہوئے۔
Load Next Story