سندھ حکومت نے پہلی بار 3 خواجہ سراؤں کو سرکاری ملازمت دیدی
صوبائی وزیر سماجی بہبود روبینہ قائم خانی نے 3 خواجہ سراؤں کو محکمہ سماجی بہبود میں ملازمت کے تقرر نامے جاری کئے
ISLAMABAD:
سندھ حکومت کی جانب سے 3 خواجہ سراؤں کو پہلی بار محکمہ سماجی بہبود میں سرکاری ملازمت دے دی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے 3 خواجہ سراؤں کو پہلی بار سرکاری ملازمت فراہم کی گئی ہے، صوبائی وزیر سماجی بہبود روبینہ قائم خانی نے ماسٹر اور گریجویشن کی ڈگریوں کے حامل 3 خواجہ سراؤں کو محکمہ سماجی بہبود میں ملازمت کے تقرر نامے جاری کئے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے 2008 میں قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب کے دوران خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن جنس کا تعین نہ ہونے کے باعث یہ معاملہ التوا کا شکار رہا تاہم سپریم کورٹ کے حکم کے بعد گزشتہ سال خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ کا اجرا شروع ہوا۔
ایک اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان میں خواجہ سراؤں کی تعداد 5 لاکھ سے زائد ہے تاہم حکومت اورمعاشرے کی بے حسی کے باعث زیادہ تر خواجہ سرا بھیک مانگنے، نجی محفلوں میں ڈانس کرنے اوردیگر ذرائع سے اپنا پیٹ پالنے پر مجبور ہیں۔
سندھ حکومت کی جانب سے 3 خواجہ سراؤں کو پہلی بار محکمہ سماجی بہبود میں سرکاری ملازمت دے دی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے 3 خواجہ سراؤں کو پہلی بار سرکاری ملازمت فراہم کی گئی ہے، صوبائی وزیر سماجی بہبود روبینہ قائم خانی نے ماسٹر اور گریجویشن کی ڈگریوں کے حامل 3 خواجہ سراؤں کو محکمہ سماجی بہبود میں ملازمت کے تقرر نامے جاری کئے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے 2008 میں قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب کے دوران خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن جنس کا تعین نہ ہونے کے باعث یہ معاملہ التوا کا شکار رہا تاہم سپریم کورٹ کے حکم کے بعد گزشتہ سال خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ کا اجرا شروع ہوا۔
ایک اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان میں خواجہ سراؤں کی تعداد 5 لاکھ سے زائد ہے تاہم حکومت اورمعاشرے کی بے حسی کے باعث زیادہ تر خواجہ سرا بھیک مانگنے، نجی محفلوں میں ڈانس کرنے اوردیگر ذرائع سے اپنا پیٹ پالنے پر مجبور ہیں۔