کراچی کا مصروف ترین جہانگیر روڈ ٹوٹ پھوٹ اور گندگی کا ڈھیر بن گیا

یہ سڑک وفاق کے ماتحت ہے، برائے مہربانی وفاق اور پاکستان تحریک انصاف سے سوال کریں، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب

یہاں رات کے اوقات میں سفر کرنا بہت مشکل ہے، سڑک پر پڑے گڑھوں کے سبب کئی حادثات بھی رونما ہوچکے ہیں، علاقہ مکین۔(فوٹو: ایکسپریس)

حکومتی و بلدیاتی اداروں کی ناقص کارکردگی کے سبب کراچی کی مصروف ترین شاہراہ جہانگیر روڈ انتہائی بدحالی کا شکار ہے، سڑک پر پڑنے والے گہرے گڑھے اور سیوریج کا پانی حادثات کا سبب بن رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی مصروف ترین شاہراہوں میں سے ایک جہانگیر روڈ انتہائی بدحالی کا شکار ہے، تین ہٹی سے گرومندر جانے والا اور گرومندر سے تین ہٹی جانے والا یہ مصروف روڈ بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، سڑک پر گہرے گڑھے پڑ چکے ہیں، جس کے باعث مختلف حادثات بھی رونما ہوچکے ہیں، اس شاہراہ سے گزرنے والی پبلک، پرائیوٹ اور ہیوی ٹرانسپورٹ کی آمدروفت بھی شدید متاثر ہے، دوسری جانب سیوریج لائنوں کی صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے سبب گٹر کا پانی سڑک پر جمع ہوگیا ہے۔



سیوریج کے پانی کی وجہ سے سڑک پر جا بجا کیچڑ کے ڈھیر لگ گئے ہیں جو گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کے لیے پریشانی کا سبب بن رہے ہیں۔ جب کہ اسی سڑک کے مختلف مقامات پر کچرے کے ڈھیر بھی جمع ہیں جن سے وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا ہے۔




حکومت و بلدیاتی اداروں کی جانب سے علاقے کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، علاقہ مکینوں اور دکان داروں نے مذکورہ سڑک کی خراب صورت حال کا ذمے دار وفاقی و صوبائی حکومت کی ناقص کارکردگی اور عدم توجہی کو قرار دیا ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ عید الفطر کے بعد سے سڑک کی یہی حالت ہے، یہاں رات کے اوقات میں سفر کرنا بہت مشکل ہے، سڑک پر پڑے گڑھوں کے سبب کئی حادثات بھی رونما ہوچکے ہیں، ٹریفک کی روانی سست اور کاروبار شدید متاثر ہے، بارشوں کے بعد علاقے کی صورت حال مزید خراب ہوجاتی ہے۔



عوام کا کہنا ہے کہ وفاقی و صوبائی دونوں حکومتیں عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہیں، ایڈمسنڑیٹر کراچی مرتضی وہاب سے اپیل ہے کہ وہ یہاں آئیں اور سڑک کا معائنہ کریں، صفائی ستھرائی کو یقینی بناتے ہوئے سڑک کی ازسرنو مرمت کی جائے۔

دوسری جانب جب ایک سوشل میڈیا صارف نے اپنی ٹوئٹ میں ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کی توجہ اس جانب مبذول کرائی تو ان کا کہنا تھا کہ ' یہ سڑک وفاق کے ماتحت ہے اور وزیر اعظم کی جانب سے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کو دیے گئے فنڈز سے پی ڈبلیو ڈی نے تعمیر کی تھی۔ تعمیر کے دوران انہوں نے سیوریج اور نکاسی کی لائنوں کو نقصان پہنچایا۔ میں نے پی ڈبلیو ڈی سے اس مسئلے کو دیکھنے کا کہا ہے۔ لہذا برائے مہربانی وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی سے سوالات کریں۔'

Load Next Story