پاکستان کا افغانستان کیساتھ روپے میں تجارت سے پاکستانی روپیہ کی اہمیت بڑھنے کے امکانات  

روپے میں تجارت کی پیشکش سے افغانستان کیساتھ تجارت کی راہ میں ڈالر کی قلت کی وجہ سے حائل رکاوٹ کا خاتمہ ممکن


Ehtisham Mufti September 14, 2021
روپے میں تجارت کی پیشکش سے افغانستان کیساتھ تجارت کی راہ میں ڈالر کی قلت کی وجہ سے حائل رکاوٹ کا خاتمہ ممکن

پاکستان کا افغانستان کے ساتھ روپے میں تجارت کرنے کے فیصلے سے باہمی تجارت کا حجم اور پاکستانی روپیہ کی اہمیت بڑھنے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

چمن چیمبر آف کامرس کے صدر جلات خان اچکزئی نے ایکسپریس کو بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پاکستان سے مجموعی طور پر 1400 ٹرانزٹ ٹریڈ کے1393 کنٹینرز اور پاکستان سے برآمد ہونے والی مصنوعات کے 1350کنٹینرز کی ترسیل افغانستان کے لیے ہوئی ہے جب کہ افغانستان سے ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت دیگر 1450 خالی کنٹینرز کی آمد ہوئی ہے۔

جلات خان اچکزئی نے کہا کہ افغانستان پاکستان کا ایک بڑا تجارتی شراکت دار ہے لیکن حالیہ صورتحال میں وہاں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں سنگین حد تک کمی اور عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے انکی امداد اور قرضوں کے اجراء کو معطل کیے جانے سے بیرونی تجارت مشکلات سے دوچار ہوگئی ہے۔

صدر چمن چیمبر آف کامرس نے کہا کہ ان حالات میں حکومت پاکستان نے بروقت فیصلہ کرتے ہوئے افغانستان کو روپیہ میں تجارت کی سہولت کا اعلان خوش آئند ہے۔ اس عبوری اقدام سے افغانستان کی نئی انتظامیہ کو بھی فائدہ پہنچے گا اور ڈالر کی قلت کے سبب رکی ہوئی بیرونی تجارت بحال ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی باہمی تجارت کا حجم بڑھنے سے بھارت کا وہاں کی مارکیٹ میں رسائی اور اثرورسوخ ختم ہوجائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔