اسپورٹس تنازعات پاکستان نے آئی او سی سے مزید مہلت مانگ لی
فیڈریشنز حکام سے مشاورت جاری ہے، جلد پیش رفت ہوگی، وفاقی سیکریٹری
اسپورٹس تنازعات کے حل کیلیے پاکستان نے آئی او سی سے مزید2 ہفتوں کی مہلت مانگ لی۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ کے سیکریٹری اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ ملکی کھیلوں کو درپیش مسائل کے حل کیلیے کوششیں جاری ہیں، فیڈریشنز حکام سے بھی مشاورت کررہے ہیں، سارے عمل کیلیے تھوڑا مزید وقت درکار ہوگا،اس لیے ہم نے عالمی باڈی سے درخواست کی کہ مزید 2 ہفتوں کی مہلت دی جائے ۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار وزارت کے ذیلی ادارے پاکستان اسپورٹس بورڈکے زیر اہتمام پروموشن آف اسپورٹس کے عنوان سے خصوصی اجلاس کے دوران کیا۔ اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ میٹنگ میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن، اسپورٹس بورڈ کے ساتھ الحاق شدہ فیڈریشنز کے نمائندوں، وفاقی سیکریٹری اعجاز چوہدری، ڈی جی پی ایس بی ڈاکٹر اختر نواز اورڈی جی سید امیر حمزہ گیلانی نے شرکت کی۔
4 گھنٹے تک بات چیت کے بعد وفاقی سیکریٹری نے کہا کہ تمام مسائل کے حل کیلیے قومی فیڈریشنز سے مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے گا، ماضی میں اسپورٹس حکام سے مشاورت نہ کرنے سے مسائل میں اضافہ ہوا، قومی فیڈریشنز کی طرف سے ملنے والی تجاویز کو وزیر اعظم ہائوس ارسال کیا جائے گا تاکہ انٹر نیشنل سطع پر ملکی وقار کو بحال کیا جاسکا۔ انھوں نے کہا کہ انٹر نیشنل اولمپک کمیٹی سے مزید مہلت مانگنے کا مقصد مکمل ہوم ورک کرتے ہوئے کیس مضبوط بنانا ہے تاکہ کسی کو بھی کوئی شکایت نہ رہے۔ دوسری جانب اجلاس کے مقامی ہوٹل میں انعقاد پر شدید تنقید کی گئی ہے، اسپورٹس حلقوں کا کہنا ہے کہ اسپورٹس بورڈ میں جدید کانفرنس ہال موجود ہونے کے باوجودمقامی ہوٹل میں اجلاس کا انعقاد پیسے کا ضیاع اور غریب عوام کے ٹیکسوں پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ کے سیکریٹری اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ ملکی کھیلوں کو درپیش مسائل کے حل کیلیے کوششیں جاری ہیں، فیڈریشنز حکام سے بھی مشاورت کررہے ہیں، سارے عمل کیلیے تھوڑا مزید وقت درکار ہوگا،اس لیے ہم نے عالمی باڈی سے درخواست کی کہ مزید 2 ہفتوں کی مہلت دی جائے ۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار وزارت کے ذیلی ادارے پاکستان اسپورٹس بورڈکے زیر اہتمام پروموشن آف اسپورٹس کے عنوان سے خصوصی اجلاس کے دوران کیا۔ اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ میٹنگ میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن، اسپورٹس بورڈ کے ساتھ الحاق شدہ فیڈریشنز کے نمائندوں، وفاقی سیکریٹری اعجاز چوہدری، ڈی جی پی ایس بی ڈاکٹر اختر نواز اورڈی جی سید امیر حمزہ گیلانی نے شرکت کی۔
4 گھنٹے تک بات چیت کے بعد وفاقی سیکریٹری نے کہا کہ تمام مسائل کے حل کیلیے قومی فیڈریشنز سے مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے گا، ماضی میں اسپورٹس حکام سے مشاورت نہ کرنے سے مسائل میں اضافہ ہوا، قومی فیڈریشنز کی طرف سے ملنے والی تجاویز کو وزیر اعظم ہائوس ارسال کیا جائے گا تاکہ انٹر نیشنل سطع پر ملکی وقار کو بحال کیا جاسکا۔ انھوں نے کہا کہ انٹر نیشنل اولمپک کمیٹی سے مزید مہلت مانگنے کا مقصد مکمل ہوم ورک کرتے ہوئے کیس مضبوط بنانا ہے تاکہ کسی کو بھی کوئی شکایت نہ رہے۔ دوسری جانب اجلاس کے مقامی ہوٹل میں انعقاد پر شدید تنقید کی گئی ہے، اسپورٹس حلقوں کا کہنا ہے کہ اسپورٹس بورڈ میں جدید کانفرنس ہال موجود ہونے کے باوجودمقامی ہوٹل میں اجلاس کا انعقاد پیسے کا ضیاع اور غریب عوام کے ٹیکسوں پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔