عمران فاروق قتل کیس میں کسی گرفتاری کا ریکارڈ نہیں چیف کراچی پولیس

کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا،حکام بالاسے پوچھاجائے،شاہد حیات، کرائون پراسیکیوشن سروس کی درخواست کاعلم نہیں،ترجمان دفترخارجہ

دونوں افرادکی گرفتاری کے بارے میں کوئی کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا،شاہد حیات۔فوٹو:فائل

کراچی پولیس کے سربراہ شاہدحیات نے ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کو مطلوب 2 افراد کی کراچی میں گرفتاری سے لاعلمی کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ جن ،مطلوب افراد محسن علی سید اور محمد کاشف خان کامران کا ذکر کیا جارہاہے انکی گرفتاری کاکوئی ریکارڈکراچی پولیس کے پاس موجودنہیں۔

بی بی سی کے مطابق کراچی پولیس کے سربراہ سے جب یہ پوچھاگیاکہ کیاکبھی پاکستانی حکام نے ان دونوں افرادکی گرفتاری کے بارے میں کوئی بات کی ہے تواس پران کاکہناتھاکہ وہ اس پرکوئی تبصرہ نہیں کرسکتے،یہ سوال حکام بالاسے کیاجاناچاہیے لیکن کراچی پولیس کی حدتک یہ کہہ سکتاہوںکہ اس طرح کی کوئی گرفتاری ریکارڈپرنہیں۔




ادھرپاکستان کے دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے بی بی سی اردوسے بات کرتے ہوئے برطانیہ کی کراؤن پروسیکیوشن سروس سے کسی قسم کی درخواست کے بارے میں لاعلمی کااظہارکیاہے اورکہاہے کہ وزارت داخلہ سے رجوع کریں جبکہ برطانوی پولیس کاکہناہے کہ عمران فاروق قتل کیس میں تفتیش کے سلسلے میں ہم کس سے بات کرناچاہتے ہیں یہ ظاہرنہیں کیاجائے گا۔اسکاٹ لینڈیارڈکے ترجمان کاکہناتھاکہ پاکستان کے ساتھ رابطوں پرتبصرہ کرنے کیلیے تیارنہیں،جس کوجان کاخطرہ ہے وہ پولیس سے رابطہ کرے،جب کسی پرفردجرم عائدہوتی ہے توہی اس کی تفصیلات جاری کی جاتی ہیں۔بی بی سی کے مطابق لندن میں میٹروپولیٹن پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ کے کئی بینک اکائونٹس بندکرتے ہوئے ٹیکس نہ دینے کے الزامات کے تحت تحقیقات کاآغازکردیاہے۔
Load Next Story