کہیں آپ کو آئی بی ایس کا سامنا تو نہیں

آئی بی ایس کے مریض دنیا بھر میں نہایت تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔


آئی بی ایس کے مریض دنیا بھر میں نہایت تیزی سے بڑھ رہے ہیں ۔ فوٹو : فائل

ایریٹیبل باؤل سینڈروم (Irritable bowel syndrome ) یعنی آئی بی ایس، آنتوں کے مختلف مسائل کو کہا جاتا ہے۔

اس کے مریض دنیا بھر میں بہت تیزی کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔ امریکا میں یہ مرض سب سے زیادہ ہے۔ یہ اصل میں بڑی آنت کی بیماری ہے۔ ہمارے جسم کو دیکھا جائے تو اس میں بڑی آنت چھوٹی آنت بھی ہوتی ہے اور ہمارے جسم کے پورے نظام کو خود کار اعصابی نظام چلارہا ہے۔ کب کس وقت کسی عضو کو کیا کام کرنا ہے یہ اعصابی نظام حکم دیتا ہے تو ہمارے اعضاء اس کے حکم سے کام کرتے ہیں۔

ہمارا معدہ غذا کو ہضم کرکے باقی کی خوراک چھوٹی آنت میں بھیج دیتا ہے۔ پھر چھوٹی آنت سے وہ بڑی آنت میں جب ہمارا اعصابی نظام حکم دیتا ہے تو آجاتی ہے۔ بڑی آنت بار بار سکڑتی اور پھیلتی ہے جس کی وجہ سے یہ خوراک ہضم ہوتی اور کچھ فضلے کے ذریعے باہر نکل جاتی لیکن اگر بڑی آنت میں کچھ خرابی یا سوزش ہوجائے تو اس کا سکڑنے اور پھیلنے کا نظام متاثر ہوتا ہے۔

اگر بڑی آنت جلدی جلدی سکڑے اور پھیلے تو خوراک پانی کو جذب نہیں کرپاتی اور پانی کی طرح سے اسہال آنا شروع ہوجاتے ہیں لیکن اگر سکڑنے اور پھیلنے کا عمل آہستہ کرے تو پانی نکل جاتا ہے اور خوراک خشک ہوجاتی ہے ، نتیجتاً قبض ہوجاتا ہے۔ اس بیماری میں کبھی اسہال کبھی قبض کا ہونا ، قے ہونا ، پیٹ میں درد کا ہونا اور مروڑ کا اٹھنا ہوتا ہے۔

اگر یہ مستقل علامات ملیں تو آپ کو I-B-S ہے۔ ضروری نہیں کہ قے دست اور علامات ہو تو I-B-S ہی ہو۔ ڈاکٹر کو دکھاکر مشورہ لینا چاہیے اس کا کوئی خاص ٹیسٹ نہیں ہے یہ۔ یا تو اپنی علامات مریض خود دیتا ہے یا پھر ڈاکٹر ان بیماریوں کا ٹیسٹ کروالیتے ہیں جن میں یہ علامات ملتی ہیں۔

اس بیماری کے مریض بیماری کا تذکرہ ہر جگہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اگر سفر کررہے ہیں تو پوری بس کو معلوم ہوجائے گا کہ ان کا پیٹ ٹھیک نہیں رہتا۔ اس طرح نہیں کرنا چاہیے بلکہ کوشش کرنی چاہیے کہ بیماری کو بھولیں۔ اس سے بھی بہت ہی فرق پڑتا ہے۔ اس بیماری کے مریض سب سے زیادہ خوف اور دباؤ کا شکار ہوتے ہیں۔ اس بیماری میں اسہال نہ ہو تو ہیضہ اور نہ ہی Dysentery ہے۔ I-B-S میں اجابت پتلی لیس دار slimy ہوتی ہے۔

علامات

آنتوں میں گیس کا زیادہ ہونا ، پیٹ کا پھولنا ، پیٹ میں آنتوں کا بل کھانا ، لیس دار اسہال آنا ، آنتوں میں چلتا پھرتا درد، بے چینی محسوس کرنا ، وزن کا گرنا ، سردرد کا ہونا ، ہلکا سا بخار ہونا ، جسم میں درد ، تھکاوٹ کا احساس، بہت پریشانی ، گھبراہٹ ، بے چینی، آنتوں کی سوزش ہوتی ہے، آنتوں میں شدید انفیکشن ، ہارمون میں تبدیلی کا ہونا ، قبض اور ڈایریا ایک ساتھ کبھی قبض ہوتا ہے اور کبھی اسہال شروع ہوجاتے ہیں، کھانا کھانے کے یا پھل کھانے کے فوراً بعد مروڑ یا پیٹ میں درد ہونا۔ جب تک اجابت نہ ہوجائے بے چینی رہنا، گیس کا بہت زیادہ بننا، اسہال میں میوکس کا نکلنا، اسہال کا لیس دار آنا اور فضلے میں میوکس کا پایا جانا۔

آنتوں میں جتنی گیس ہوگی اتنی ہی زیادہ لیس دار اجابت آئے گی۔ سردی خشکی بڑھنے سے بڑی آنت Colon زیادہ لیس دار مواد خارج کرنے لگتی ہے۔ پانی جیسے اسہال چھوٹی آنت کی وجہ سے آتے ہیں۔ صفراوی پانی کی طرح پتلے اسہال بھی چھوٹی آنت کی وجہ سے آتے ہیں۔

گرمی، خشکی بڑھنے سے بڑی آنت Colon سے مکھ آؤوں Mucus خارج ہونے لگتی ہے جس کو پیچشDysentery کہتے ہیں۔ پیچش کی دو اقسام ہیں کاذب زحیر اور صادق زحیر صادق زحیر میں اجابت کے ساتھ خون آتا ہے اور کاذب زحیر خشکی گرمی بڑھنے سے آتے ہیں۔ خونی پیچش کا بروقت علاج نہ کروایا جائے تو یہ خونی پیچش Ulcerative colitis میں تبدیل ہوسکتے ہیں۔ سردی خشکی بڑھنے سے اجابت ہمیشہ لیس دارآتی ہے I-B-S میں سردی خشکی بڑھنے سے اجابت ہمیشہ لیس دارآنے لگتی ہے۔

مندرجہ ذیل غذائیں لیس بڑھا دیتی ہیں:

کیلا، امرود، جاپانی پھل، بھنڈی، توری، دودھ، کھیر، دودھ سے بنی تمام اشیاء، مٹھائیاں ، ساگودانہ اور سرد خشک اشیاء کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

تشخیص

ہیرم سلفیٹ پلواکر ایکسرے کیے جاتے ہیں یہ جاننے کے لیے کہ آنتوں میں ناسور بگاڑ ، سرطان اور آنتوں میں TBکی گانٹھیں اور اس کے علاوہ آنتوں کے دیگر امراض کا کھوج لگایا جاتا ہے اور آنتوں میں اگر کسی بیماری کی کوئی بھی علامت نہ ملے اور کسی قسم کا کوئی بگاڑآنتوں میں نہیں ہو تو کہا جاتا ہے کہ I-B-S ہے۔

ریسرچرز لکھتے ہیں کہ I-B-S کا مریض زیادہ حساس ہوتا ہے۔ حساسیت آنتوں میں منتقل ہوجاتی ہے جبکہ معلوم کرنا چاہیے کہ انسان اتنا حساس کیوں ہوتا ہے اور اس کی حساسیت آنتوں میں کیوں منتقل ہوجاتی ہے۔ اصل میں نظام انہضام جتنا کمزور ہوتا ہے وہ اتنا ہی حساس ہوجاتا ہے جن خواتین کو امراض رحم (Uterus) کے مسائل کا سامنا ہوگا وہ اتنی ہی حساس ہوں گی جو شخص دل کا مریض ہوگا وہ اتنا ہی زیادہ حساس ہوگا۔ ان تمام امراض میں برداشت کرنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے۔ اگر I-B-S کے مریض کی پوری ہسٹری لی جائے تو معلوم ہوگا کہ مریض جانے انجانے میں گیس و اسہال پیدا کرنے والی خوراک کھا رہا ہے۔

اگر دوا سے آرام بھی ہو تو تب بھی دوا کا چند روز کا ناغہ کرنا چاہیے کہ جسم کا طبیعیاتی نظام خودبخود بحال ہو۔ میڈیسن وقتی فائدہ پہنچاتی ہیں۔ ادویات مسلسل کھاتے رہنے سے یہ خود کار نظام انہضام کا خود کار قدرتی نظام ٹوٹ سکتا ہے۔

اگر ریاحی دستوں کو ایک دم سے دوا دے کر بند کردیا جائے تو گیس پیٹ میں موجود ہونے سے مریض اور تکلیف میں مبتلا ہوجاتا ہے اور دوبارہ دست آنا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس صورت میں اپنی خوراک پر بہت ہی توجہ دینی چاہیے جو غذا آپ کو لگے کہ اس سے تکلیف بڑھ رہی ہے اس کا کھانا بند کردیں یا کم کردیں۔

گیس پیدا کرنے والی غذائیں

سرد خشک اور خشک گرم غذائیں کھانے سے تیزابیت بڑھ جاتی ہے اور تیزابیت بڑھنے سے گیس اور زیادہ بننی شروع ہوجاتی ہے۔گائے کا گوشت، مچھلی، مٹر، چنے کی دال، ماش کی دال اور بیسن، کولڈ ڈرنکس، تمام جوس، امرود ، خشک میوہ جات البتہ7- 5 -3 کھجور کھائی جاسکتی ہیں اگر آپ کو کھجور سے کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔ ترش بہت زیادہ مضر ہوتی ہیں۔ دودھ اور دودھ سے بنی تمام چیزیں بند کردیں کیوں کہ وہ گیس پیدا کرتی ہیں۔ دودھ میں موجود Lactose ہاضمہ کو خراب کرتا ہے اور اسہال کی شکایت ہوجاتی ہے۔

چند مفید تدابیر

اپنے دماغ کو ہمیشہ پرسکون رکھیں ، زیادہ ٹینشن نہ لیں۔ نظرانداز کرنا شروع کردیں جب زیادہ سوچیں آئیں تو کوئی نہ کوئی مثبت کام کرنا شروع کردیں۔ مثبت باتوں پرذہن مرتکز رکھیں۔ صبح ورزش، واک یا پھر یوگا ایکسرسائز کریں۔ کچھ وقت کے لیے تمام منفی خیالات کو ذہن سے نکال کر صرف اﷲ کی طرف Concentratede رکھیں اور منفی خیالات رکھنے والے لوگوں سے بھی دور رہیں۔

اس کے مریضوں کو تھوڑا تھوڑا بار بار یعنی 2گھنٹے 1گھنٹے کے بعد کچھ نہ کچھ کھانا چاہیے۔ سارا کھانا ایک ساتھ کھانے سے پیٹ پھولے گا اور لمبا وقفہ دینے سے گیس بنے گی اس لیے کھانے کے3-4 حصّہ کرکے پھر کھائیں اور کھانا کھاکر فوراً نہ لیٹے بلکہ واک کریں اتنی دیر کہ پسینہ آجائے اور غذا میں ساگودانہ، اسپغول، گندم اور جو کو ملاکر اس کی روٹی کھائیں۔ اگر 10کلو گندم ہے تو 5کلو جو ضرور ڈالنا چاہیے۔

ہومیوپتھیک علاج

(1) نکس وامیکا Nux vomica

ایسے لوگ جو سخت محنت کرتے ہیں۔ شراب یا نشہ کی اور کوئی چیز، سگریٹ کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ۔ گیس میدہ پر بوجھ کا احساس، منہ میں پانی کا زیادہ آنا، چڑچڑا مزاج، قبض، تیزابیت، ہچکی۔

(2)آرسینکم البم Arsenic Album

بہت زیادہ ٹھنڈا پانی پینا یا برف کا استعمال بہت زیادہ کرنا، نقاہت، اجابت کے بعد بہت کمزوری، معدہ کمزور، جلن، پیاس کا زیادہ ہونا، لیکن تھوڑا تھوڑا بار بار پانی پینا۔ ایک گلاس پانی ایک ساتھ نہیں پینا۔

(1) چائنا China

اسہال بغیر درد کے کھانا کھانے یا پھل کھانے کے فوراً بعد اسہال کا ہونا یا درد کا ہونا، اسہال کے بعد بہت زیادہ کمزوری، اسہال میں غیر ہضم شدہ غذا کا نکلنا۔

(4) آرجنٹم نائٹ Argentum Nit

بہت زیادہ گیس کا بننا اور ڈکاروں کا آنا۔

اس کے علاوہ

لائیکو پوڈیم Lycopodium (2)کاربوویجcarbo veg (3) برائی اونیا Bryonia علامات کے حساب سے اور بہت سی ادویات۔ n

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں