پی اے سی کمپنیوں سے 26 ارب جرمانہ وصولی میں تاخیر پر تشویش
2009سے 14ء کے دوران مسابقتی کمیشن نے صرف 23 ملین سے زائد کی ریکوریاں کیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے مسابقتی کمیشن کی جانب سے مختلف کمپنیوں پر عائد 26 ارب کے جرمانے وصولی میں تاخیر پر اظہار تشویش کیا ہے۔
پی اے سی نے کمپنیوں پر عائد جرمانوں سے متعلق عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کے معاملے پر سیکریٹری وزارت قانون انصاف کا آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر کمیٹی نوید قمر کی صدارت میں ہوا، وزارت خزانہ کے سال 2010-11 سے 2017-18 تک کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
آڈٹ بریفنگ کے مطابق 2009 سے 2014 کے دوران مسابقتی کمیشن کیجانب سے مختلف کمپنیوں پر 26 ارب روپے سے زائد کے جرمانے کئے گئے جن میں سے صرف 23 ملین روپے سے زائد کی ریکوری کی گئی تھی۔
حکام نے بتایاکہ زیادہ تر رقم کے کیسز عدالتوں میں ہیں، نوید قمر نے کہا یہ معاملہ عدالتوں میں سالوں سے ہے، اجلاس میں وزارت خزانہ سے متعلق گرانٹس کا بھی جائزہ لیا گیا، کنوینر کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ لیپس کچھ بھی نہیں ہونا چاہیے۔
پی اے سی نے کمپنیوں پر عائد جرمانوں سے متعلق عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کے معاملے پر سیکریٹری وزارت قانون انصاف کا آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر کمیٹی نوید قمر کی صدارت میں ہوا، وزارت خزانہ کے سال 2010-11 سے 2017-18 تک کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
آڈٹ بریفنگ کے مطابق 2009 سے 2014 کے دوران مسابقتی کمیشن کیجانب سے مختلف کمپنیوں پر 26 ارب روپے سے زائد کے جرمانے کئے گئے جن میں سے صرف 23 ملین روپے سے زائد کی ریکوری کی گئی تھی۔
حکام نے بتایاکہ زیادہ تر رقم کے کیسز عدالتوں میں ہیں، نوید قمر نے کہا یہ معاملہ عدالتوں میں سالوں سے ہے، اجلاس میں وزارت خزانہ سے متعلق گرانٹس کا بھی جائزہ لیا گیا، کنوینر کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ لیپس کچھ بھی نہیں ہونا چاہیے۔